تبصرے تجزئیے

  • بچوں کا عالمی دن اور پاکستان

    بچوں کے حقوق پر بات کرتے ہوئے متعدد بار اس سوال کا سامنا کرنا پڑتا ہے کہ جس ملک میں بڑوں کو حقوق نہیں مل سکے وہاں بچوں کے حقوق کا تحفظ کیوں کر ممکن ہے۔راقم کا جواب یہی ہوتا ہے کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ پر تسلسل کے ساتھ بات کرنا اس لیے ضروری ہے کہ بڑوں کے برعکس بچے اپنے حقوق کے تحفظ کے [..]مزید پڑھیں

  • ایران میں افغان پناہ گزینوں کی حالت زار

    سیدہ تحمینہ مظفری ایران کے روحانی دارالخلافہ مشہد میں 1982 کو پیدا ہوئیں۔ ان کے والدین نے افغانستان پر سوویت یونین کے حملہ کے بعد ایران ہجرت کی تھی۔ تحمینہ نے ایران میں اعلی تعلیم حاصل کی۔ شاعری اور  تاریخ و ثقافت کی اجاگری ان کا شوق اور انسانی حقوق پر کام ان کا انسانی وصف ہے۔&n [..]مزید پڑھیں

loading...
  • سول اور جمہوری بالادستی کے خواب

    خود کو سب سے زیادہ باخبر ثابت کرنے کو روایتی اور سوشل میڈیا پر چھائے ذہن سازوں کے مابین گزشتہ چند دنوں سے سخت مقابلہ جاری ہے۔ موضوع  تعیناتی ہے۔ اس تناظر میں متوقع فرد کی خوبیاں انتہائی تفصیل سے بیان ہو رہی ہیں۔ کسی ایک نام پر تاہم اتفاق نہیں ہورہا۔ اسی باعث چند معتبر صحافی [..]مزید پڑھیں

  • دوسروں کو نصیحت خود میاں فصیحت

    اردو کی ایک کہاوت ہے دوسروں کو نصیحت خود میاں فصیحت۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ کبھی کے دن بڑے کبھی کی راتیں، وقت کبھی ایک سا نہیں رہتا۔ توشہ خانہ کیس میں بھی یہی ہورہا ہے۔ کل تک دوسروں کے خلاف الزام تراشی کرنے والے آج خود پھنسے نظر آرہے ہیں۔ دوسروں کو جیل بھیجنے کی پلاننگ کرنے وا� [..]مزید پڑھیں

  • ناراض بادشاہ کا دیا تحفہ اور پریشان وزیراعظم

    اگر ایسی قیمتی گھڑی ہمیں مل جائے تو اس کی اور اپنی حفاظت کے خیال سے ہمارا جینا حرام ہو جائے گا۔ ہر شخص کے بارے میں شبہ ہو گا کہ وہ ہمیں مارنا چاہتا ہے۔ ہر دم یہی لگے گا کہ ہمارے ارد گرد پھرنے والے کسی ڈان کے یا مسٹر ایکس وائی زیڈ کے ایجنٹ ہیں جو ہر قیمت پر یہ گھڑی چھیننا چاہتے ہیں۔ [..]مزید پڑھیں

  • ایک مثالی لیڈر کیسا ہونا چاہیے؟

    ایک شخص نے اندھا دھند ڈرائیونگ کرتے ہوئے گاڑی فٹ پاتھ پر چڑھا دی ، نتیجے میں چار بندے مرگئے۔ عدالت میں مقدمہ چلا تو اُس سے جرح کے دوران پوچھا گیا کہ کیا چاروں افراد کی موت موقع پر ہی ہوگئی تھی تو اُس نے جواب دیا کہ’ نہیں جناب والا ، میں نے گاڑی سے اتر کر دیکھا تھا، دولوگ تو موقع [..]مزید پڑھیں

  • لفافہ اعظم؟

    دنیا کے مطلوب ترین شخص کی کلائی پر بندھی گھڑی میری توجہ کا مرکز بن چکی تھی ۔ یہ 1998 کا موسم گرما تھا، اسامہ بن لادن نے امریکہ پر حملوں کا فتویٰ جاری کیا تھا اور کچھ پاکستانی علماء بھی اس فتوے کی حمایت کر رہے تھے۔ پاکستانی اخبارات میں بھی اس فتوے پر بحث جاری تھی ۔ قندھار ایئر پورٹ [..]مزید پڑھیں