تبصرے تجزئیے

  • اردو ہے جس کا نام۔۔۔

    پچھلے دو سال سے جس طرح پوری دنیا کورونا وبا سے متاثر ہوئی اس سے اردو ادب کا بھی بڑا نقصان ہوا اور کئی اردو ادیب کورونا کا شکار ہوگئے۔ اس دوران جن دانشوروں، شعرا اور ادیبوں کو ہم نے کھویا، ان میں شمس الرحمن فاروقی،گوپی چند نارنگ، شمیم حنفی،مجتبیٰ حسین، رتن سنگھ، پروفیسر صاحب ع [..]مزید پڑھیں

  • روس سے تیل خریدنے کی عجب الجھنیں

    حال ہی میں کچھ ایسی باتیں سننے کو ملیں کہ لگا جیسے اب حکومت کو اس بات کا شاید ادراک ہو چکا ہے کہ روس سے تیل خریدنے میں ہی پاکستان کا فائدہ ہے۔ مثلاً ایک کابینہ رکن کا دعویٰ تھا کہ پاکستان کی وزیر مملکت سے لے کر وزارت خارجہ کے سینیئر افسران اور پاکستان کے روس میں سفیر تک، ہر طر [..]مزید پڑھیں

  • اچھے باپ، برے باپ

    ’کامیابی‘ کی ولدیت کے خانے میں نام لکھوانے والوں کی قطاریں طویل ہوتی ہیں، اور ’ناکامی ‘ کا باپ ’نامعلوم‘ بتایا جاتا ہے۔ امریکی صدر جان کینیڈی نے بے آف پگز کے ناکام آپریشن کے بعد یہ جملہ بولا تھا جو ہر طرف خوب معروف ہوا اور ہماری سیاسی تاریخ تو بالخصوص اس جملے کی [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ٹی ٹی پی سے مذاکرات اور افغان طالبان

    کہاں ہیں وہ ریٹائرڈ جرنیل صاحبان جنہوں نے’قوم کے وسیع تر مفاد میں‘ یہ بیانیہ قوم کے سامنے رکھا تھاکہ افغان طالبان اور پاکستانی طالبان کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ؟ کیوں خاموش ہیں اب مولانا فضل الرحمان اور عمران خان جیسے سیاسی اور مذہبی قائدین جو یہ کہا کرتے تھے کہ افغان [..]مزید پڑھیں

  • اسلام آباد سے نکلنا آسان نہیں!

    میں ان دنوں بہت سونے لگا تھا اور خواب بھی بہت دیکھتا تھا، ایک روز میں نے ایک بہت عجیب خواب دیکھا۔ میں نے دیکھا کہ میں مدینے کے سفر پر روانہ ہوا ہوں ۔ سفر بہت لمبا اور صبر آزما تھا میں سارا دن چلتا رہتا اور رات کو کسی سرائے میں قیام کرتا جہاں ساری رات قرآن مجید کی تلاوت کرتا ، نما [..]مزید پڑھیں

  • عمران خان کے اچھے دن، برے دن

    عمران خان کے خلاف سازش چھ مہنے یا ایک سال پہلے شروع نہیں ہوئی۔ ان کے خلاف سازش اسی وقت شروع ہو گئی تھی جب وہ پانچویں یا چھٹی جماعت کے طالب علم تھے۔ اور ایچی سن کالج میں داخلے سے پہلے لاہور کے سینٹ انتھونی سکول میں پڑھتے تھے۔ سازش کے عینی گواہ ان کے ایک گورے استاد تھے جنہوں نے مج� [..]مزید پڑھیں

  • کیا کوئی اپنی مادری زبان بھول سکتا ہے؟

    ہم یہ بات ماہرین لسانیات سے سنتے آئے ہیں کہ ہر مادری زبان کا ایک پس منظر ہوتا ہے۔جس کے نتیجہ میں مخصوص مذہب،عقائد، نظریات، تہذیب،ثقافت، تمدن، معاشرت، معیشت ہر سطح پر اس زبان کا ایک تہذیبی ورثہ ہوتا ہے۔وہیں مخصوص زبان سے وابستہ رہنے، اسے ختیار کرنے، اسے بولنے اور لکھنے کے صلاح� [..]مزید پڑھیں

  • منقسم کشمیری سوشل میڈیا کے ذریعے جڑ رہے ہیں

    ڈیجٹیل ٹیکنالوجی نے مختلف ممالک کے بیچ سرحدوں کو بغیر کسی جنگ یا تکرار کے مسمار کر دیا ہے۔ اسی ٹیکنالوجی کا فائدہ سرحد پار رہنے والے وہ خاندان بھی اٹھا رہے ہیں جو برصغیر کے بٹوارے کے وقت ایک دوسرے سے بچھڑ گئے تھے بالخصوص جموں و کشمیر کے منقسم وہ لاکھوں خاندان جو آج کل سوشل میڈ� [..]مزید پڑھیں