تبصرے تجزئیے

  • کیا صفائی ہو چکی؟

    مثالی طور پر ایک سالانہ بجٹ معاشی ڈھانچے کے عدم توازن کو درست کر تا ہے۔سرمائے کی افزائش، ملازمتوں کے مواقع پیدا کرتا،معیار زندگی (خاص طور پر غریب افراد کا)میں بہتری لاتا اور دولت کی ناہمواری کم کرتا ہے۔ لیکن 2022-23 کا بجٹ کچھ حوالوں سے ان اہداف سے دور دکھائی دیتا ہے۔ یہ معاشی عد� [..]مزید پڑھیں

  • پاکستان کی قومی لفظیات

    قومی زبان، قومی لباس، قومی ترانہ تو ہر قوم کا ہوتا ہے مگر ہماری تو قومی لفظیات بھی ہیں۔ یہ کچھ دعوؤں، اصطلاحات اور نعروں پر مبنی الفاظ ہیں جو آپ کو ہر سیاستدان اور حکمران سے سننے کو ملیں گے۔ ہمارے ملک میں انتقال اقتدار میں لاکھ اختلافات اور مسائل ہوں لیکن سیاسی رہنما اقتدار س� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ’اپنے‘ دو ہزار کو عزت دو

    اقتدار کا مورچہ تو فتح ہو چکا، لیکن پی ڈی ایم کا مقابلہ اب عمران خان سے نہیں، حاتم طائی سے ہے۔ رعایا کے دست سوال پر پورے دو ہزار رکھ دیے گئے ہیں اور یہ ارشاد اومنی بسوں کے روٹ کی طرح ہمراہ ہے کہ آپ پر کوئی پابندی نہیں، اس خزانے کو جیسے مرضی خرچ کریں۔ جی چاہے تو بسوں کا کرایہ دی [..]مزید پڑھیں

  • تین غیر معمولی واقعات

    ملکی حالات کچھ ایسے ہو گئے ہیں کہ معمولی اور غیر معمولی کے درمیان فرق ختم ہوتا نظر آتا ہے۔ بسا اوقات کوئی بہت معمولی خبر سامنے آتی مگر اس کے اثرات بہت غیر معمولی ہوتے ہیں۔ اسی طرح یہ بھی ہوا کہ کسی خبر کو بہت غیر معمولی بنا کر پیش کیا اور اس کے پیچھے کوئی بہت معمولی سی بات ہوتی ہے� [..]مزید پڑھیں

  • بے بے، فیر آیا ای

    اشارہ تو سالانہ بجٹ کی طرف ہے لیکن اس جملے کا حقیقی مفہوم جاننا ہو تو کسی بدیہ گو پنجابی دوست سے رابطہ کیجئے۔ آپ کے نیاز مند کو اردو نثر میں پنجابی نگینے جڑنے کا وہ ہنر ودیعت نہیں ہوا جو استاد مکرم عطا الحق قاسمی نے مبدا فیض سے بدرجہ اولیٰ پایا ہے۔ عابد علی عابد نے کہا تھا، اس ب� [..]مزید پڑھیں

  • حیاتِ مقصود چپراسی (ایک مطالعہ)

    کہا جاتا ہے کہ ملک مقصود احمد 1973 کے کسی ایک دن لاہور میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم بھی یقیناً حاصل کی ہو گی تب ہی تو بلوغت کے بعد آپ رمضان شوگر مل میں بطور نائب قاصد بھرتی ہوئے۔ آپ کی بنیادی ذمہ داریوں میں چائے بنانا اور سلیقے سے پیش کرنا بھی شامل رہا۔ پھر رفتہ رفتہ جیسا کہ ہوتا � [..]مزید پڑھیں

  • حکمران طبقہ اور ایثار وقربانی کا بیانیہ

    پاکستان میں حکمرانی کا نظام مختلف تضادات اور ٹکراؤ سے جڑا ہوا ہے ۔ یہ ہی وجہ ہے کہ یہاں سیاسی ، سماجی اور معاشی بے چینی پائی جاتی ہے ۔جب ریاستی نظام عوام کے اجتماعی مفادات کے برعکس چلایا جائے گا تو اس پر تحفظات ہونا فطری امر ہے۔ حکمرانی کے نظام میں موجود خرابیاں آج کی پیدا کرد [..]مزید پڑھیں

  • بجٹ: ٹھس معیشت کا پھس میزانیہ

    یہ بجٹ بھی ایک ٹھس معیشت کا پُھس میزانیہ ہے۔ بیچارہ مفتاح اسماعیل کرتا بھی کیا۔ آئی ایم ایف کو زیادہ خوش کرتا تو عوام ناراض، عوام کو خوش کرے تو آئی ایم ایف ناراض۔ پائے رفتن نہ جائے ماندن۔ معیشت کی کمر کسے تو سیاست کی کمر میں ’چُک‘۔ بجٹ اجلاس کا لوگ تین وجوہ سے انتظار کر� [..]مزید پڑھیں