تبصرے تجزئیے

  • آخر صرف عوام ہی قربانی کیوں دیں؟

    برادرِ بزرگ نے مجھ سے پوچھا کہ آخر یہ نئے والے حکمران کیا کرنے آئے ہیں؟ میں نے کہا: اپنے تئیں تو وہ صرف ایک ہی کام کرنے آئے تھے اور وہ یہ کہ انہوں نے فٹا فٹ‘ لشٹم پشٹم اپنے مقصود چپڑاسی کو ٹی ٹیوں والے کیس سے، فالودے والے غریب آدمی کو اربوں روپے کی منی لانڈرنگ سے اور پاپڑ وا [..]مزید پڑھیں

  • چند کیر زماتی سیاستدان…

    آل انڈیا مسلم لیگ کی بیالیس سالہ تاریخ میں ایک بھی مثال نہیں ملتی جس میں قائد اعظم نے جلسے کی قیادت کی ہو۔ لوگوں کا لہو گرم رکھنے کے لیے دھواںدھار تقرر کی ہو، سڑکوں اور روڈ راستوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا سامنا کیا ہو اور تصادم میں آئے ہوں۔ فقیر کی بات آپ تحمل سے سن [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ذرا لندن تک

    بہت دن ہوگئے دیار مغرب جانا نہیں ہوا، میں نے جوتے پر جوتا رکھ کر بھی دیکھا، مگر سفر درپیش نہیں ہوا۔ نجومی کو ہاتھ دکھایا وہ مجھے ہاتھ دکھا گیا۔ فیس بھی رکھ لی اور سفر کی پیش گوئی بھی نہیں کی۔ مگر یہ سب ٹوٹکے غلط ثابت ہوئے جب لندن سے احسان شاہد کا فون آیا کہ آپ لندن کب آ رہے ہی� [..]مزید پڑھیں

  • مزید قاتل گرفتار اور سوچ اب بھی آزاد؟

    نہ جانے کون سی  کھوکھلی انا کی تسکین کے لیے غیرت کے نام پر سال ہا سال سے لڑکیوں کے قتل ہوتے چلے آرہے ہیں۔ ایک طبقے کو یہ سنگین جرم تو منظور ہے مگر اس کا ادراک کرنا  اور اس پر بات کرنا آپ کو ملک دشمن بنا دیتا ہے؟ غیرت کے نام پر معصوم جانیں لینا نہیں چھوڑ سکتے مگر حقوق نسواں کا [..]مزید پڑھیں

  • حکومت کے لیے فوری خطرہ ٹل گیا؟

    جب پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نو اپریل کو عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے وزارت عظمیٰ سے معزول کیا گیا تو عمومی طور پر خیال یہی تھا وہ عوامی سطح پر پاکستان کی مڈل کلاس، اہم اداروں میں اور اپنے پارٹی کے رینک اور فائل میں موجود اپنی حمایت کے بل بوتے پر نئی حکومت کے لیے مشکلات پیدا [..]مزید پڑھیں

  • وزیر اعظم شہباز شریف کی فوری توجہ کے لیے

    دنیا کے معروف اور موقر جریدے ’اکنامسٹ‘ نے لنکا ڈھا دی ہے۔ بتایا ہے کہ پاکستان معاشی استحکام کی جدوجہد میں مصروف ہے لیکن جدوجہد کے اس درخت پر ایک آکاس بیل نے جگہ بنالی ہے۔ یہی آکاس بیل ہے جو ایسی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیتی۔ یہ کون سی آکاس بیل ہے جو قومی معیشت کو اپنے � [..]مزید پڑھیں

  • قاتلانہ حملے کی سازش کا نیا بیانیہ

    جنگوں میں مغلوب ہوئے قیدیوں کی طرح ہاتھ اٹھا کر اعتراف کرنے کو مجبور ہوں کہ عمران خان صاحب اور ان کے حامیوں کو میڈیا کے بھرپور استعمال کے ذریعے اپنا سودا خوب بیچنا آتا ہے۔  کرکٹ سے شہرت کمالینے کے بعد ان کی کرشماتی شخصیت لاہور میں اپنی والدہ کے نام پر کینسر کے علاج کے لئے چن� [..]مزید پڑھیں