تبصرے تجزئیے

  • ہم کتنے بیدار، باشعور اور منظم ہیں؟

    یوکرین پر روسی حملے کو ابھی چند ہی دن ہوئے ہیں کہ امریکہ اور یورپ نے اپنے دانشوروں کو دنیا بھر کی حمایت کے لیے متحرک کر دیا ہے۔ کشمیریوں ، فلسطینیوں، بھارتی مسلمانوں، افغانیوں مشرق وسطی اور جنوبی و شمالی افریقی عوام سے زیادہ یوکرینی عوام کا درد کون سمجھ سکتا ہے۔ کیونکہ ہم سب [..]مزید پڑھیں

  • تیسری عالمی جنگ کا خطرہ!

    جنگ بڑی ہو یا چھوٹی، میں ہر طرح کی جنگ کا مخالف ہوں۔ کیونکہ جنگ سے کسی بات کا حل نہیں نکلتا بلکہ حملہ کرنے والے اپنی طاقت کا مظاہرہ کر کے کچھ پل کے لیے سر خرو بن جاتے ہیں۔ تاہم ایسا بھی دیکھا گیا ہے کہ کبھی کبھی جنگ کا ہونا لازمی ہوجاتا ہے۔ مثلاً جب کوئی آپ پر خوامخواہ حملہ کرے ا� [..]مزید پڑھیں

  • جمہوریت، میڈیا اور ایک تنہا لڑکی

    ناروے کی پاکستانی  نژاد وزیر محنت  اور ملک کی حکمران جماعت آربائیدر پارٹی  کی نائب صدر ہادیہ تاجک  نے   پارلیمنٹ کی رہائش گاہ استعمال کرنے کے معاملہ پر شبہات سامنے آنے کے بعد  وزارت چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔ منگل کی شام  ایک پریس کانفرنس میں اپنے فیصلے کا اعلا� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • سویا ہوا محل اور شاہی جوڑے کی سحرسازیاں

    سلیم احمد حیات تھے تو اردو دنیا میں ان کا سکہ چلتا تھا۔ شعر، تنقید اور سرکاری نشریات غرض کسی گھر بند نہیں تھے۔ اس پہ طرۂ یہ کہ فکری طور پر غالب ریاستی بیانیے کے دو ٹوک حامی تھے۔ فن اور اقتدار میں اساسی کشمکش پائی جاتی ہے۔ فن انسان کے ارتفاع کی جہد ہے اور اقتدار شرف انسانی پرجب� [..]مزید پڑھیں

  • عوام کو ریلیف اپوزیشن نے دلوایا

    وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں ایک طرف پٹرول کی قیمت میں دس روپے کمی کی ہے، دوسری طرف بجلی کی قیمت میں بھی پانچ روپے یونٹ کمی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کچھ لوگ وزیر اعظم کے اس اقدام پر یہ کہہ کر تنقید کر رہے ہیں کہ یہ آئی ایم ایف سے معاہدے کی خلاف ورزی ہے، اس کے نتیجے میں آئی � [..]مزید پڑھیں

  • سیاسی دنگل کا فائنل راؤنڈ

    ایک بڑی سیاسی غلطی پورے نظام کو لپیٹ سکتی ہے۔ غالباً وزیر اعظم عمران خان کوئی بڑا فیصلہ کرچکے ہیں، بس اعلان ہونا باقی ہے۔ گوکہ ان کی پیرکے روز کی جانے والی تقریر میں تھوڑی سی گھبراہٹ ضرور نظر آئی جس کی وجہ سے اپوزیشن یہ کہنے میں حق بجانب تھی کہ لانگ مارچ کے دوسرے دن ہی عوام کو ر� [..]مزید پڑھیں

  • فن و ثقافت کا شہر ویانا

    الحمداللہ آج ہمارا یہ 400واں کالم ہے۔ پچھلے دس برس سے ہر ہفتے کالم لکھنے کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا، اس نے  دس برسوں میں 400 سیڑھیاں طے کر لی ہیں۔ لیکن ہر کالم کو لکھنے کے بعد یوں محسوس ہوتا ہے کہ ہر کالم کو لکھ کر ہم نے کچھ سیکھا ہے۔ اس کے علاوہ میرے قاری نے ہمیشہ میری حوصلہ افزائی ا [..]مزید پڑھیں

  • گھاتیں اور وارداتیں

    وزیراعظم عمران خان کو اپوزیشن سے کوئی خطرہ ہے نہ اسٹیبلشمنٹ سے تاہم اسٹیبلشمنٹ کی ایک طاقتورشخصیت پرسے اعتماد ختم ہوچکا ہے۔ اسی لیے وہ آج کل اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے دن رات سوچ بچار کر رہے ہیں۔ مسئلہ حل ہوگیا تو اپوزیشن ناکام اور اگر بڑھ گیا تو عمران خان حکومت ختم ہوجائے گی۔ [..]مزید پڑھیں