تبصرے تجزئیے

  • میرا بچہ ایسا کیوں ہے؟

    ایک صاحب گھر سے نکلے، سامنے کیلے کا چھلکا پڑا ہوا دیکھا تو سر پیٹ لیا، ’ہائے او ربا! فیر تلکنا پئے گا!‘ پاکستان کی خارجہ پالیسی اکثر و بیشتر ایسے موڑ پہ کھڑی پائی جاتی ہے جہاں ہم جان بوجھ کے ’رپٹتے‘ اور پھر سالہا سال ٹکور کرتے پھرتے ہیں۔ جنگ ایک بھیانک چیز ہے اور وہ ت� [..]مزید پڑھیں

  • روس یوکرین تنازعہ اور سرد جنگ

    جس رات وزیراعظم عمران خان ماسکو پہنچے، ان کے صبح اٹھنے سے پہلے روسی صدر پیوٹن نے ”سپیشل ملٹری آپریشن“ کے نام پر یوکرین پر ہر طرف سے حملہ کر دیا جو مشرقی یوکرین کے ڈوب باس کے روسی بولنے والے علاقے تک محدود نہ رہا۔ پاکستانی وفد مشکل میں پھنس گیا کہ کرے تو کیا، بچگانہ غیر جا� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • موقع ملا نہیں اور اصل اوقات دکھائی نہیں

    جنگ ختم ہو جائے گی۔۔۔ لڑنے والے مصافحہ کر لیں گے ماں شہید بیٹے کی منتطر رہے گی بیٹی شوہر کی راہ تکتی رہے گی بچے شفیق باپ کی واپسی کے دن گنتے رہیں گے کس نے مادرِ وطن بیچی؟ میں نہیں جانتا کس نے قیمت ادا کی؟ یہ ضرور جانتا ہوں ( محمود درویش ) بہت برا ہوا کہ ایک مہذب ملک نے ظاہر داری [..]مزید پڑھیں

  • گنتی کے تین جوڑے اور خاموش سا سوئس اکاؤنٹ

    قبلہ ہارون رشید کی آنکھ کو جو شخص بھا جائے، سمجھ جائیں اس کے پاس گنتی کے تین ہی جوڑے ہیں۔ یہ جوڑے جس کے پاس ہوں اُس کے لیے کامیابی اور بخشش کا وعدہ ہے۔ گنتی کے یہ تین جوڑے جنرل ضیا نے سی کر سب سے پہلے اپنے ایک "فاتح” کو پہنائے تھے جو اکثر خاموش رہتے تھے۔ آج ضیا الحق اور ان کے� [..]مزید پڑھیں

  • کیا مارشل لاء بھی ایک آپشن ہے؟

    آدھی کچی آدھی پکی خبروں اور ایسے ہی تجزیوں کی آج کل سوشل میڈیا وی لاگ اور ٹی وی چینلز پر بہتات ہے۔ زیادہ تر بحث پی ٹی آئی کے ڈیفیکٹرز کی تحریک عدم اعتماد کو ووٹ ڈالنے کے بعد ان کی قانونی حیثیت پر ہو رہی ہے کہ جب وہ عدم اعتماد کے حق میں اور اپنی حکومت کے خلاف ووٹ ڈال دیں گے تو سپیکر � [..]مزید پڑھیں

  • بہت بڑا سوال… اگر؟

    حزب اختلاف نے آخر کار اپنا کام کر لیا ہے۔ حتمی گنتی کے مطابق نے اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو ختم کرنے کے لیے 200 سے زائد ووٹوں کی تصدیق ہو چکی۔ ان میں تحریک انصاف کے زیادہ تر اتحادیوں کے علاوہ اس کے اپنے اراکین قومی اسمبلی کا ایک اہم حصہ شامل ہے جو یا تو جہانگیر [..]مزید پڑھیں

  • ڈاکٹر مہدی بہاراں پہ خاک ڈال گئے

    23 فروری کی دوپہر عین اس گھڑی جب اسلام آباد ہائی کورٹ پاکستان میں اظہار کی آزادی پر تازہ ترین ریاستی حملے پیکا (PECA) کے سیکشن 20 پر عمل درآمد روک رہی تھی، لاہور کی ایک نواحی بستی میں صحافت کی آزادی کے ایک بہادر سپاہی ڈاکٹر مہدی حسن نیند کے عالم میں بغیر آہٹ کیے ابدی نیند کی وادی میں � [..]مزید پڑھیں