تبصرے تجزئیے

  • خان صاحب جیتے یا الیکشن کمیشن؟

    عمران خان نے پاکستان کی سیاست میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ 16 اکتوبر کے ضمنی انتخابات میں انہوں نے قومی اسمبلی کی سات نشستوں سے حصہ لیا۔ سات میں سے چھ نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے خان صاحب نے ایک ایسا چھکا مارا ہے، جو ان کے سیاسی مخالفین کے اوسان پر بھاری بھر کم ہتھوڑا بن کر بر� [..]مزید پڑھیں

  • ملکی و قومی سلامتی کے تقاضے

    پوری قوم ہیجانی کیفیت میں مبتلا ہے ضمنی انتخابات اس کے اعصاب پر سوار رہے پھر انتظار تھا کہ عمران خان الیکشن جیتنے کے بعد  لانگ یا شارٹ مارچ کا اعلان کر دیں گے لیکن ہیجانی کیفیت ابھی تک طاری ہے۔ کیونکہ انہوں نے ابھی تک لانگ یا شارٹ مارچ کی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ۔ اس لئے [..]مزید پڑھیں

loading...
  • چیف الیکشن کمشنر کے خلاف تحریک انصاف کا ریفرنس

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے سینیٹر اعجاز چوہدری کے ذریعے بالآخر چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان کے خلاف سپریم جیوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا ہے۔ ویسے تو تحریک انصاف نے اگست میں بھی اسی طرح کا ایک ریفرنس دائر کیا تھا لیکن دو دن بعد وہ ریفرنس واپس لے لی [..]مزید پڑھیں

  • مرگِ حق و باطل

    بہ وجوہ کل ایک مطب میں ایک نوجوان ڈاکٹر کے ساتھ میرا کچھ وقت گزرا، نئی نسل کے ذہن پڑھنا ایک دل چسپ اور ضروری عمل ہے۔ سو میں نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بات چیت کا آغاز کیا جو پہاڑی علاقے کی سڑک کی طرح بل کھاتی ہوئی سیاست کی وادی میں اتر گئی۔ ڈاکٹر صاحب کی جن باتوں نے مجھے چونکای [..]مزید پڑھیں

  • نیب کا بھیانک چہرہ

    نیب کو ہمیشہ سیاست کے لیے استعمال کیا گیا۔ اس ادارے کو بنایا تو کرپشن کے خاتمے کے نام پر گیا تھا لیکن یہ یا تو لوگوں کے خلاف کرپشن کے جھوٹے کیس بنانے اور اُنہیں مہینوں، برسوں تک جیلوں میں ڈالنے، کبھی سیاسی جوڑ توڑ کیلئے تو کبھی بلیک میلنگ کر کے پیسہ بٹورنے کیلئےاستعمال ہوا ۔ ک [..]مزید پڑھیں

  • سرسیدؒ: قومیتی اشتراک کا پاسبان

    17 اکتوبر 1817 کو دہلی میں جنم لینے والے جنوبی ایشیا کے عظیم مذہبی و سماجی اور تہذیبی و تعلیمی مصلح سرسیدؒ درویش کے پیرومرشد ہیں۔ زندگی انہیں پڑھتے اور ان کی حیات و خدمات اور نگارشات و افکار پر تحقیق کرتے گزری ہے۔ مگر ہمارے مطالعہ پاکستان میں ان کا بھی مثلہ بنا دیا گیا ہے ساری تو� [..]مزید پڑھیں

  • لاوارث لاش، معلق شہری اور گم گشتہ ریاست

    مولانا ابوالکلام آزاد فروری 1922 میں بغاوت کے الزام میں کلکتہ کی عدالت میں پیش کیے گئے۔ انگریز مجسٹریٹ کے روبرو بیان دیتے ہوئے ایک ایسا تراشیدہ اور ٹھکا ہوا جملہ کہا کہ قول فیصل قرار پایا۔ ’تاریخ عالم کی سب سے بڑی نا انصافیاں میدان جنگ کے بعد عدالت کے ایوانوں ہی میں ہوئی ہیں۔ [..]مزید پڑھیں