تبصرے تجزئیے

  • کشمیر برائے فروخت

    سنیل ڈمپل مشن سٹیٹ ہوڈ کے سربراہ اور سماجی کارکن ہیں۔ وہ کہتے ہیں ’جموں و کشمیر کو فروخت کیا جا رہا ہے‘۔ ’وہ ہماری تاریخ، آبادی کا تناسب، شناخت اور ثقافت تبدیل کرنا چاہتے ہیں، ہم ہر ایسی کوشش کو ناکام بنائیں گے جو جموں و کشمیر کی ہیت کو تبدیل کرنے کے لیے شروع کر دی گئی � [..]مزید پڑھیں

  • رب العزت کی عجب کرم فرمائی

    دستورساز اسمبلی توڑ دینے پر سیاسی اور صحافتی ردِعمل بڑا مایوس کُن تھا۔ بیشتر سیاسی لیڈر تو منقار زیرِپر ہی رہے۔ حسین شہید سہروردی جو ملک سے باہر قیام پذیر تھے، اُن کا جناب زیڈ اے سلہری یہ بیان پہلے ہی لے آئے تھے کہ دستورساز اسمبلی عوام کا اعتماد کھو بیٹھی ہے، اُسے فوراً تحلیل [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ڈیل کی سیاست اور جمہوری تماشے

    پاکستان کی مجموعی سیاست اور جمہوریت کا المیہ یہ ہے کہ و ہ ہمیشہ سے پس پردہ قوتوں کے کھیل اور اس کے نتیجہ میں ہونے والی مختلف نوعیت کی سیاسی ڈیل میں الجھی رہتی ہے۔طاقت کے مراکز اور سیاسی فریقین کے درمیان سیاسی ڈیل کی آنکھ مچولی کا کھیل بھی سیاسی منظرنامہ پر ہمیشہ سے غالب رہا ہے۔ [..]مزید پڑھیں

  • گوادر تا خیبر پختونخوا

    خیبرپختونخوا میں جے یو آئی کی فتح کو ماضی قریب کے پس منظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ خود مولانا فضل الرحمن نے بھی اسی جانب اشارہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنی جماعت کی حالیہ کامیابی کو 2018 کی ناکامی سے منسلک کیا۔ انہوں نے اپنی گفتگو سے یہ حقیقت اجاگر کرنے کی کوشش کی کہ زمینی حقائق پہلے بھی یہی [..]مزید پڑھیں

  • حماد اظہر کا انداز سیاست

    وفاقی وزیر حماد اظہر پر آج کل ملک میں گیس کی وجہ سے بہت زیادہ تنقید ہو رہی ہے۔ اپوزیشن کی تنقید تو سمجھ آتی ہے،  میڈیا میں شور کی بھی سمجھ آتی ہے کیونکہ وہ عوام کی آواز ہوتی ہے لیکن عجیب معاملہ یہ ہے حکمران جماعت کے اندر سے بھی کافی تنقید ہو رہی ہے۔ بعض حکومتی اراکین قومی [..]مزید پڑھیں

  • دوسروں کے ’چھابے‘ میں ہاتھ مارنے والا دھندا

    حکمرانوں کی ہمیشہ یہ خواہش ہوتی ہے کہ ان کی رعایا تلخ حقائق سے غافل رہے۔ ہمہ وقت ’’سب اچھا ہے‘‘ والا گماں برقرار رہے۔ جمہوری نظام کے نمودار ہونے کے بعداگرچہ یہ فرض لیا گیا کہ حقائق کو عوام سے چھپایا نہیں جائے گا اور صحافی حقائق بے نقاب کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے [..]مزید پڑھیں

  • کیا حکومت 2022 کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیار ہے؟

    یہ سال بھلا کون یاد رکھنا چاہے گا، کچھ بھی تو ٹھیک نہیں ہوا۔ بے دست و پا حکومت بحرانوں کے تھپیڑے کھاتی رہی۔ اگرچہ حکومت بدترمعاشی حالات میں بڑی حد تک اپنا سیاسی میدان گنوانے کے باوجود خود کو باقی رکھنے میں کامیاب تو رہی لیکن نئے سال میں اس سے بھی زیادہ کڑا وقت سر پر آسکتا ہے۔ � [..]مزید پڑھیں

  • تخت نہ مِلدے منگے

    پیر کی شام بھی قومی اسمبلی کا اجلاس ہو نہیں پایا۔ طویل انتظار کے بعد چند اراکین جمع ہوئے تو کارروائی کا آغاز ہوا۔ چند ہی لمحے گزرنے کے بعد مگر اپوزیشن کے ایک رکن نے کورم کی نشاندہی کردی۔ حکومتی بنچوں پر مطلوبہ اراکین موجود نہیں تھے اور اجلاس کو مؤخر کردیا گیا۔ کورم نہ ہونے ک [..]مزید پڑھیں