تبصرے تجزئیے

  • نیب کہانی، چال اس سال بھی پرانی

    اس سال کے آخری ایام میں نیب کا ادارہ جو کہ وزیراعظم عمران خان کے فلیگ شپ منصوبے کا سرکردہ ادارہ ہے، وہ اپنی پرانی کمزوریوں کے بوجھ تلے دبا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ حالانکہ اس کی اہمیت آنے والے سیاسی منظر نامے پر بہت زیادہ بڑھتی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔ اب جو نئی سیاسی کہانیاں گردش کر ر� [..]مزید پڑھیں

  • ہمارا سیاسی بندوبست اصول وضوابط کا محتاج نہیں

    وطن عزیز کی سیاست میں بارہا چند ایسے واقعات ہوئے ہیں جنہیں منطقی انداز میں سوچتے ہوئے تصور میں لانا ممکن ہی نہیں تھا۔ انہونی دِکھتی چیزوں کا ہونی میں بدل جانا اس حقیقت کا اظہار بھی ہے کہ ہمارا سیاسی بندوبست اصول وضوابط کا محتاج نہیں۔ حتمی قوت واختیار کے مالک اپنی ترجیحات کے م [..]مزید پڑھیں

  • بر صغیر کے جسم پر رستا ہوا زخم

    چند دن پہلے عرض کیا تھا کہ پاکستان نے انیس سو چونسٹھ میں اچانک مسئلہ کشمیر سکیورٹی کونسل کو ریفر کر دیا تھا۔  اس نئے قدم نے امریکا کو سخت ناراض کر دیا تھا۔ امریکی سفارتی حلقوں میں اس ناراضی کا کھلا اظہار بھی کر دیا گیا تھا۔     دوسری طرف دنیا کی دوسری بڑی سپرط� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • اب شہر میں تیرے کوئی ہم سا بھی کہاں ہے

    ملک کی دیگر چھوٹی بڑی تمام سیاسی جماعتوں کے برعکس پیپلز پارٹی کو یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ اس نے نہ صرف ملک میں جمہوریت کو پروان چڑھانے کے لیے اپنی قیادت ملک پر قربان کی بل کہ جمہوری و سول بالادستی کے حصول کے لیے بھی اس کے قائدین نے جان لیوا جدوجہد کی تاریخ رقم کی۔ برطانیہ سمیت [..]مزید پڑھیں

  • نظریاتی ملبے تلے دبا معاشرہ

    ہمیں پچھلے چوہتر برس سے یہ بتایا جاتا رہا ہے کہ پاکستان دو قومی نظریے کی بنیاد پر وجود میں آیا تھا۔ دو قومی نظریہ برِ صغیر کے تمام مسلمانوں  کے مشترکہ قومی تناظر میں وضع ہوا تھا  لیکن جب پاکستان بن گیا تو نظریہ پس منظر میں چلا گیا اور پیش منظر میں پاکستان آ گیا  جو مارشل ل� [..]مزید پڑھیں

  • عوام کو تجرباتی چوہے بنانا قائد کاخواب نہیں تھا

    بابائے قوم کے خواب کو پاکستان کی قومی ریاست میں تبدیل ہوئے پون صدی گزر گئی۔ اس دوران اہل پاکستان نے ہر گزرتے دن کے ساتھ قوم کو کمزور اور ریاست کو مضبوط ہوتے دیکھا ہے۔ عوام کے ساتھ اس سازش، جرم اور ناانصافی کی جڑیں ذاتی مفاد، استحصال اور کوتاہ نظری میں پیوست ہیں۔ قائد کا خواب ی [..]مزید پڑھیں

  • کچھ ہونے والا ہے؟

    پاکستان تحریک انصاف اور اس کے چیئرمین وزیراعظم عمران خان کو خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات مہنگے پڑ گئے ہیں۔ یہ صوبہ ان کا گڑھ سمجھا جاتا تھا، تاریخ میں پہلی بار انہوں نے صوبائی اسمبلی کے یکے بعد دیگرے دو انتخابات جیتے تھے۔  2013 کے انتخابات کے بعد آزاد امیدواروں کو ساتھ � [..]مزید پڑھیں

  • جنوری کی آمد آمد

    کیا پارٹی ختم ہو چکی؟ غور کیجئے۔ گزشتہ بدھ کو قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر کو عجلت میں طے شدہ اجلاس کو ملتوی کرنا پڑا کیونکہ وہ کورم پورا کرنے کے لیے تحریک انصاف کے اراکین کو اکٹھا نہیں کر سکے تھے۔ اگرچہ یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں۔ کسی بھی دن ایسا ہوسکتا ہے۔ تاہم وہ اجلاس بطو [..]مزید پڑھیں

  • دبے پاؤں آتی میل کاٹ تبدیلی کا قصہ

    معلوم نہیں کہ درست لگ رہا ہے یا غلط۔ پر لگ رہا ہے کہ لاہور سے فیض آباد چوک تک حالیہ برسوں کے دوران ڈنڈہ بردار ذہنیت کے تیز تر فروغ کے نتیجے میں کلچرل ایکٹو ازم شمال سے جنوب کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔ اور یہ تازہ ثقافتی چلن افیون ازم کے شکار ریاستی لال بھجکڑوں پر تکیہ کرنے اور خود سے [..]مزید پڑھیں