تبصرے تجزئیے

  • چھوٹے جرم سے بڑے جرم تک

    اردو میں امتزاج کے لفظ کے ساتھ عمومی طور پر حسین کا لاحقہ استعمال ہوتا ہے اور یہ لفظ اس لاحقے کے ساتھ  حسین امتزاج  بن جاتا ہے۔ تاہم ہمارے ہاں سیلاب میں اس کے بالکل الٹ لفظ بنتا ہے جسے آپ تباہی اور لوٹ مار کا  ’قبیح امتزاج‘ کہہ سکتے ہیں۔ ایک طرف تباہی ہوتی ہے اور د [..]مزید پڑھیں

  • آزادیٔ اظہار کی بھول بھلیاں

    میرے وجود میں بیٹھا ہوا بچہ بضد ہے کہ میں ڈروں مت۔ جو کچھ میں سوچ رہا ہوں، لکھ ڈالوں۔ مگر یہ ہو نہیں سکتا۔ انیس سو سینتالیس سے آج تک ہر حکومت ہمیں یقین دلاتی رہی ہے کہ ملک میں اظہار کی مکمل آزادی ہے۔ آپ جو سوچتے ہیں، اُس سوچ کو آپ کاغذ پر اُتار سکتے ہیں۔ کاغذ پر اتاری ہوئی سو [..]مزید پڑھیں

loading...
  • سیاست کے بگڑتے تیور

    پاکستانی سیاست اور معیشت دونوں بے یقینی کے نرغے میں ہیں۔ کہنے والے کہتے ہیں کہ کسی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے۔وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل ہی کی نہیں،قریباً تمام معاشی ماہرین کی یہ رائے تھی کہ  آئی ایم ایف سے معاملہ ہوتے ہی معاملات قابو میں آ جائیں گے۔ مشکلات تو اپنی جگہ رہیں گی کہ [..]مزید پڑھیں

  • الزبتھ دوم کا انتقال اور ہمارے بادشاہ

    8 ستمبر 2022 کو انگلستان کی ملکہ الزبتھ دوم 70 برس اور 214 روز تک برطانیہ عظمیٰ کی آئینی حکمران رہنے کے بعد انتقال کر گئیں۔ اپنے دور حکمرانی کے دوران ملکہ الزبتھ مختلف ادوار میں دولت مشترکہ کی 32 سے 15 خود مختار ریاستوں کی آئینی سربراہ بھی رہیں۔ انہیں برطانیہ میں ونسٹن چرچل اور مارگ� [..]مزید پڑھیں

  • یہ خان صاحب کا دردِ سر نہیں!

    پونے چار سال تک ایک پیج کو اپنی سیاسی حکمت کاری کا اعجاز، اپنی مدبرانہ سیاست کا طرّہِ امتیاز اور خود اپنی دانش و بصیرت کیلئے سرمایہ اعزاز سمجھنے والے عمران خان کے ہنستے بستے چمن پر، عین موسم بہار میں، پت جھڑ کی ایسی رْت آئی کہ وہ ابھی تک اپنے حواس پر قابو نہیں پا سکے۔ فوج کے س [..]مزید پڑھیں

  • آرمی چیف کی تقرری اور سیاسی مفادات

    فوج کے سربراہ کے تقرر کے بارے میں عمران خان اور سراج الحق کے بیانات خاصے معنی خیز ہیں۔ تحریک عدم اعتماد کے آئینی طریقے سے اقتدار سے محرومی کے بعد عمران خان نے اپنے سیاسی مخالفین کے علاوہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی غیظ و غضب کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ اس طرز عمل کا نکتہ عروج لسبیلہ [..]مزید پڑھیں

  • نئے انتخابات ناگزیرہیں

    اس وقت قومی سیاسی بحران میں ایک بڑا نقطہ عام انتخابات کا ہے۔عمران خان نے ایک بار پھر پس پردہ قوتوں او رحکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ موجودہ سیاسی او ر معاشی بحران کا حل نئے اور فوری انتخابات ہیں۔  حکومت کا دعوی ہے کہ عام انتخابات اپنے مقررہ وقت یعنی اگست 2023 میں ہی ہوں گے اور اسمب [..]مزید پڑھیں