تبصرے تجزئیے

  • نعرے کی خلیج اور مکالمے کا احترام

    دوست شکایت کرتے ہیں کہ درویش کی تحریر پڑھنے کے لیے لغت کی ضرورت پیش آتی ہے اور بعد ازاں سر پر روغن بادام سے مالش کروانا پڑتی ہے۔ حقیقت میں ایسا کچھ نہیں۔ احباب باقاعدہ کڑھے ہوئے عالم ہیں۔ زبان کا آسان یا مشکل ہونا ان کا مسئلہ نہیں۔ البتہ کبھی کبھار کوئی رائے توسن طبع پر گراں گزر� [..]مزید پڑھیں

  • پاکستان کے لئے اجنبی ہوئی ملالہ

    آج بھی 9اکتوبر2012 کا دن میرے دل پر زخم کی طرح نقش ہے۔ سوات کی بیٹی ملالہ یوسف زئی اس روز سکول کی وین میں بیٹھی ہوئی تھی۔ دہشت گردوں نے اس کی جان لینے کی کوشش کی۔ ان کا حملہ ناکام ہوا مگر ملالہ کو صحت یاب ہونے میں بہت دیر لگی۔ خوف سے گھبرائی پاکستانی حکومت اسے ملک میں رکھنا برداش� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • کیا ہمیں صحت مند غذا میسر نہیں؟

    ہماری محفلوں میں اکثر یہ بات سننے کو ملتی ہے کہ ہمارے آباو اجداد کی خوراکیں بہت اچھی ہوتی تھیں یا یوں کہ پہلے وقتوں میں لوگ دیسی اور صحت دوست خوراک کھاتے تھے جبکہ آج کے دور میں وہ خوراک میسر نہیں ہے۔ اب ہم گندی خوراک کھا کھا کر بیماریوں کا شکار ہیں اور ہماری عمریں کم ہو گئی ہیں۔ [..]مزید پڑھیں

  • ریاست، سیاست اور غلطیوں کی معافی

    آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پشاور میں سیاسی لیڈروں سے باتیں کرتے ہوئے یوں تو دہشت  گردی کے خلاف قومی یک جہتی پر زور دیا  اور واضح کیا کہ دہشت گردی پر آمادہ گروہوں پر قابو پانے کے لیے پوری قوم کو ایک آواز ہونا پڑے گا۔ انہوں تحریک طالبان پاکستان کو افغانستان کے ساتھ  نزاع کی [..]مزید پڑھیں

  • سزا اور مذاکرات کے بعد کیا ہوگا

    حکومت نے اتوار والے دن جیل کھول کر تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کی بانی تحریک انصاف سے ملاقات کروا دی تاکہ تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکراتی عمل میں موجود تعطل کو ختم کیا جا سکے۔ کہاں معمول کے دنوں میں ملاقات نہیں کروائی جا رہی تھی۔ کہاں یہ کہا جا رہا تھا کہ جیل مینوئل [..]مزید پڑھیں

  • سردی، جنگل، ساگ اور ہمدمِ دیرینہ

    مجھے سردی صرف اچھی ہی نہیں لگتی بلکہ سردی سے باقاعدہ محبت ہے۔ اگر سردی میں جنگل میسر ہو تو اس سے بڑھ کر آئیڈیل صورتحال بھلا کیا ہو سکتی ہے۔ مگر اب جنگل کا راستہ دھندلا پڑتا جا رہا ہے جو جنگلوں میں میرے ساتھ تھے آہستہ آہستہ ساتھ چھوڑتے جا رہے ہیں۔  ایک نیک بخت تھی جو خود بھ� [..]مزید پڑھیں

  • ’اِن کے صحن میں سورج دیر سے نکلتے ہیں’

    ماں کے بارے میں میرے گزشتہ کالم نے نہ جانے کتنے دلوں کے تار چھیڑ دیے۔ کتنوں کے زخموں کا موم ادھیڑ ڈالا۔ مجھے بے شمار فون آئے اور اَن گنت پیغامات۔ ان میں سے ہر ایک نے میرے کالم کے آئینے میں اپنی ماں کا چہرہ دیکھا۔ لاریب ساری دنیا کی مائیں ایک سی ہوتی ہیں لیکن ہر ایک کی ماں، صرف [..]مزید پڑھیں

  • انت بحر دی خبر نہ کائی

    مشورہ ،صلاح ، نصیحت ، ہدایت اور خواہ مخواہ تجویز دینا انسان کی فطرت کا سب سے قدیم اور پرانا عمل ہے ۔ آسمانی کتابوں میں بھی اس بات کا ذکر آیاہے۔ آدم کو سختی سے تنبیہ کی گئی تھی کہ اے آدم فلاں پیڑ سےفروٹ مت کھانا ورنہ قیامت تک تم اور تمہاری آنے والی نسلیں سزا بھگتتی رہیں گی۔ [..]مزید پڑھیں