تبصرے تجزئیے

  • سیلاب: سیاست نہیں خدمت کو شعار بنائیں

    اے ابرِ کرم آج اتنا برس، اتنا برس کہ وہ جا نہ سکیں.....کبھی میں نے بھی لعل محمد کی یہ دُھن گنگنائی ہے۔ موجودہ حالات میں میرے ذہن میں بس ایک سوال جنم لے رہا ہے کہ آخر کیسے ایک اَبر اس قدر برس سکتا ہے کہ کوئی اس کی وجہ سے کہیں بھی آنے جانے سے قاصر ہو جائے۔ لیکن میں نے آج اس گیت کے � [..]مزید پڑھیں

loading...
  • پاکستان کو ’محسن‘ محسوس نہ کرتے افغان باشندے

    کرکٹ سے میرے مرجھائے دل کو رتی بھر دلچسپی نہیں۔ بدھ کی رات سونے سے قبل ٹویٹر پر نگاہ ڈالی تو معلوم ہوا کہ افغانستان اور پاکستان کے مابین ایک میچ تھا۔ کانٹے دار مقابلے کے بعد پاکستان آخری لمحات میں لگائے چھکوں کی بدولت جیت گیا۔ یہ جیت مگر افغان تماشائیوں کو ہضم نہیں ہوئی۔ سٹی� [..]مزید پڑھیں

  • توشہ خانہ کے تحائف … ویلڈن شہباز شریف

    وزیر اعظم شہباز شریف نے بیرون ممالک سے ملنے والے تحائف کو وزیر اعظم ہاؤس میں عوام کو دیکھنے کے لیے رکھوا دیا ہے۔ انہوں نے توشہ خانہ کی ساری لڑائی کو ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کر دیا ہے کہ بیرون ممالک دوروں کے دوران وزیر اعظم کو جو تحائف ملے ہیں، وہ [..]مزید پڑھیں

  • کیا ہم اپنی غلطی کی اصلاح کرسکیں گے ؟

    دنیا بھر میں سانحات، حادثات یا قدرتی آفات اوراس کے نتیجے میں آنے والی تباہی ، بربادی سے سیکھ کر ہی ہم مستقبل کی بہتر منصوبہ بندی کرسکتے ہیں۔ کیونکہ حادثات کا پیدا ہونا ایک عمل اور ان حادثات سے بہتر نمٹنا ایک دوسرا عمل ہوتا ہے۔ حالیہ دنوں میں سیلاب کی تباہ کاریوں نے ہمیں قومی س [..]مزید پڑھیں

  • حضور پہلے تولو پھر بولو

    ہمارا المیہ یہ ہے کہ یہاں جو بھی قومی، سیاسی یا مذہبی قیادت پر فائز ہوتا ہے وہ خود کو اچھوتا، انوکھا، ماورائی مخلوق یا نجات دہندہ سمجھنے لگتا ہے۔ خودنمائی و خودستائی کے مرض میں مبتلا ہو کر خود کو ایسی بڑی توپ خیال کرتا ہے جیسے وہ کوئی اوتار یا قابل پرستش ہستی ہے۔ جیسے آقا کے د [..]مزید پڑھیں

  • لندن کا کیو گارڈنز

    بہاول پور کے ایس ای کالج میں پروفیسر ڈاکٹر دولت علی زیدی بی ایس سی کے پہلے سال میں ہمیں باٹنی اور زوالوجی پڑھایا کرتے تھے۔ جبکہ ایف ایس سی میں وہ ہمارے بائیولوجی کے استاد تھے۔ زیدی صاحب ایس ای کالج کے گیارہ برس تک پرنسپل بھی رہے۔ وہ بہت قابل استاد اور شاندار انسان تھے۔ اللہ رب [..]مزید پڑھیں