تبصرے تجزئیے

  • نیرہ نور: وہ تتلیو ں کے جگنوؤں کے دیس جانے والی

    نیرہ نور بے تکان باتوں کے درمیان ایک وقفے کی دین تھیں۔ یہ سال 1985 کی بات ہے۔ شاہ نواز فاروقی اور میں نے شعبہ ابلاغ عامہ جامعہ کراچی میں داخلہ لیا۔ یہ بڑے اعزاز کی بات تھی۔ ایک سبب اس اعزاز کا یہ تھا کہ ہم بی اے نہیں بی اے آنرز کے طالب علم تھے۔ بی اے آنرز ہونے میں ایسی کیا خاص بات ہ [..]مزید پڑھیں

  • سیلاب متاثرین میں اشرافیہ کے خلاف بڑھتی نفرت

    جنگیں اور قدرتی آفات انسانوں کو جس بیدردی سے بے بس ولاچار بناتی ہیں اس کا مشاہدہ میں نے بطور رپورٹر پاکستان ہی نہیں دنیا کے کم از کم5دیگر ممالک میں بھی برسرزمین کئی ہفتے گزارتے ہوئے کررکھا ہے۔ ہمارے ہاں 2010 کا سیلاب آیا تو راجن پور سے ٹھٹھہ تک سیلابی پانی کا تعاقب کرتے ہوئے ہزا� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • صحافت کے اصول اوردنیا کے سب سے پہلے اخبارکی نیلامی

    بیس سال قبل میری ملاقات معروف شاعر باسط کانپوری سے لندن میں ہوئی تھی۔ باسط صاحب کو میری گفتگو اتنی پسند آنے لگی کہ ہفتے میں ایک بار وہ مجھے فون ضرور کرتے اور گھنٹوں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا کرتے۔  ایک دن باسط صاحب نے مجھ سے کہا  کہ فہیم، تمہاری گفتگو میں سیاست، سماجی� [..]مزید پڑھیں

  • ڈوبتے پاکستان میں جنسی تشدد

    جب تک ایک چٹان پر کھڑے پانچ جوان ہیلی کاپٹر کا انتظار کرتے ڈوب نہیں گئے، جب تک ان کی ویڈیو بن کر ہمارے واٹس ایپ گروپ میں نہیں آئی ہم ذرا مصروف تھے۔ سیلاب چل پڑا تھا، لوگ مر رہے تھے، گھر تباہ ہو رہے تھے، مویشیوں کی لاشیں سڑکوں کنارے پڑی تھیں، سامان کی گھٹڑیاں سر پر لادے قافلے چل � [..]مزید پڑھیں

  • کیا عمران خان نے ہر محسن کو دھوکا دیا؟

    اس ملک کے باقی تمام سیاست دانوں اور عمران خان میں ایک تو بنیادی فرق یہ ہے کہ باقی تمام سیاستدانوں کو سیاست میں آنے، کوئی عہدہ حاصل کرنے کے بعد شہرت نصیب ہوئی۔ عمران خان واحد سیاستدان ہیں جو سیاست میں آنے سے پہلے ہی شہرت کی بلندیاں چھو چکے تھے۔ بانوے کا ورلڈ کپ ہو، یا شوکت خانم � [..]مزید پڑھیں

  • بدعنوانیوں کا سیلاب

    میرے بچپن کی اٹھکھیلیوں کی سمت درست کرنے اور میری تربیت کے شعور کی نگرانی میری واحد پھوپھی جان کے ہاتھوں ہوئی۔ ان کا کام پٹنے سے بچانے اور شفقتی لہجے میں سمجھانے تک کا تھا۔ پھر وہ لندن گئیں تو وہیں کی ہو گئیں، برسوں بعد واپسی ہوئی تو وہی ممتا بھری شفقت لیے مجھ سے گویا ہوئیں کہ & [..]مزید پڑھیں

  • سیلاب کی تباہ کاریاں، سیاست کی بداعمالیاں

    طوفانی بارشوں کے تیز سلسلے اور تباہ کن سیلابوں نے بلوچستان، سندھ، خیبر پختونخوا اور سرائیکی وسیب میں وہ تباہی مچائی ہے کہ 2010کے سیلاب کی شدت بھی یہ نہ تھی۔ معیشت ہے کہ اس کی ڈوبتی نبضوں کو آئی ایم ایف اور عربوں کی فیاضی کے ٹیکوں کی ضرورت ہے۔ اوپر سے پاکستان کے ڈوبتے ماحولیاتی [..]مزید پڑھیں

  • سیاست کرنے کیلئے بہت وقت پڑا ہے

    آدھے سے زیادہ ملک کے اس وقت تاریخ کے بدترین سیلابی ریلوں کے باعث تباہی سے دوچار ہیں۔ اس وقت سندھ، بلوچستان، پنجاب کا جنوبی حصہ اور شمالی علاقہ جات ایک ایسے انسانی المیے سے گزر رہا ہیں کہ اس نے 2010 کے سیلاب سے بھی بڑھ کر تباہی کی ہے۔  لیکن اس افسوسناک صورتحال میں زیادہ افسوس � [..]مزید پڑھیں