تبصرے تجزئیے

  • ادب کی معیشت

    محمد حسن عسکری نے ساٹھ برس قبل ادب کی موت کا اعلان کیا تو لاہور سے ناصر کاظمی کی آواز آئی، میں غزل لکھ رہا ہوں تو ادب کیسے مر سکتا ہے۔ اب ناصر غزل نہیں لکھ رہا لیکن اسد محمد خان تو افسانہ لکھ رہے ہیں۔ پھر ایسا کیوں ہوا کہ ہمارے لکھنے اور پڑھنے والے ذہین نوجوان انگریزی زبان میں ل� [..]مزید پڑھیں

  • الوداع جنرل فیض حمید الوداع

    آپ کی الوداعی تقریبات تو بہت ہو چکی ہیں، صدر مملکت آپ کی خدمات کی تعریف کر چکے ہیں، وزیر اعظم خود کو آپ کے ساتھ نتھی کر چکے ہیں، وزیر خارجہ آپ کو خلعت فاخرہ عطا کر چکے ہیں، پی ٹی آئی کا ہر کارکن آپ کا احسان مند ہے۔  تحریک لبیک کے شعلہ بیان آپ کی دریا دلی کے معترف ہیں، پوری اسمب� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • یااللہ یا رسول، بائیس کروڑ بے قصور

    لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں عدل کے سہولت کاروں (وکلا) اور عدل بانٹنے والوں کے مابین اگلے روز جس نوعیت کا مچاٹا ہوا وہ ایک صحت مند رجحان کا غماز ہے۔ ایسی ہی مباحثانہ آزادی ہم سب کو بھی درکار ہے تاکہ دلوں کا غبار ہلکا ہو اور پھر یہ دل ماضی اور حال کی نوحہ گری سے نکل کر مستق [..]مزید پڑھیں

  • سب کچھ، پر طالبان حکومت تسلیم نہیں

    افغانستان پر ٹرائیکا پلس کا اسلام آباد میں اجلاس بہت اہم تھا۔ نمبر ایک اس اجلاس کا اعلامیہ فغانستان سے منسلک اہم ترین معاملات پر اہم ترین طاقتور ہمسایہ ممالک، پاکستان اور امریکہ جن کا بہت اثر افغانستان کی معاشی، اقتصادی، سیاسی اور سفارتی صورت حال پر ماضی میں رہا ہے اور یقیناً [..]مزید پڑھیں

  • سعد رضوی کی رہائی کے بعد کا منظر نامہ

    تحریک لبیک کے امیر سعد رضوی رہا ہو گئے ہیں۔ ان کی رہائی سے ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے اپنی طرف سے معاہدہ کی تمام شرائط پر عمل کر دیا ہے۔ یہ درست ہے کہ اس دفعہ تحریک لبیک اور ریاست پاکستان کے درمیان جو معاہدہ ہوا ہے وہ ابھی تک خفیہ ہے۔ لیکن حکومت کے اقدمات معاہدہ کی شرائط کو دن بدن وا [..]مزید پڑھیں

  • ہائبرڈ نظام جانے اور اس کی کارگزاریاں

    ایک صفحہ پہ ہونے کی برکات سے فیض پانے والے ہوں یا پھر ایک صفحہ کے پھٹنے کی ممکنہ سوغات پہ رالیں ٹپکانے والے ، ہیں تو سب کے سب ہائبرڈ نظام (دوغلے، دو سِروں والے) کے چٹے بٹے۔ ایسے میں بی بی جمہوریت کی عصمت دری تو ہوگی ہی۔ گزشتہ بدھ کو ’مجلس شوریٰ‘ کا جو مشترکہ اجلاس اسٹیج کیا [..]مزید پڑھیں

  • لاہور کھو رہا ہے

    ہفتے بھر سے زیادہ ہو گیا، لاہور ایک بار پھر زہریلی سموگ کے غلاف میں چھپا ہوا ہے۔ دن نکلتا ہے مگر ہوا میں زہر سا پھیلا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ سانس کے ساتھ جیسے کانچ کی نادیدہ کرچیاں سی گلے کو کاٹتی پھیپھڑوں تک چلی جاتی ہیں۔ آنکھوں میں جلن اور گلے میں خراش سے ہر شخص پریشان ہے۔ ماحولی [..]مزید پڑھیں