تبصرے تجزئیے

  • اختر مینگل نے استعفیٰ کیوں دیا؟

    اختر مینگل کا قومی اسمبلی سے استعفیٰ وفاقی حکومت کیلئے ایک سرپرائز ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے چند دن قبل اختر مینگل کو کوئٹہ میں اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تھی۔ اختر مینگل نے وزیراعظم سے یہ کہہ کر معذرت کر لی تھی کہ میں تو اسٹیک ہولڈر ہی نہیں، میری پارٹی کے پاس تو [..]مزید پڑھیں

  • آکسفورڈ کا چانسلر اور ماضی کا بوجھ

    پاکستان کے سابق وزیر اعظم کی چانسلر بننے کی خواہش پر عالمی میڈیا میں بات ہو رہی ہے۔ اخبارات میں کالم چھپ رہے ہیں۔ برطانوی اخبارات اس موضوع پر اظہار خیال کر رہے ہیں۔ اس معاملے میں دائیں اور بائیں بازوں کے لکھاری کھل کر لکھ رہے ہیں۔ دی گارڈین  تازہ ترین کالم میں اس موضوع کو زی [..]مزید پڑھیں

  • اختر مینگل کا مستعفی ہونے کا فیصلہ

    ہم پاکستانیوں میں سے شاید بہت ہی کم لوگوں کو علم ہو گا کہ بلوچ علیحدگی پسند تنظیموں کے حامی نوجوانوں میں سب سے مقبول نعرہ کیا ہے۔ ان کی آسانی کے لئے بتائے دیتا ہوں کہ نعرہ ہے :”جو پارلیمان کا یار ہے- غدارہے-غدار ہے“۔ سادہ ترین پیغام اس نعرہ میں یہ مضمر ہے کہ قومی اور صوبائی [..]مزید پڑھیں

loading...
  • مردہ خانے میں رنگ رلیاں

    بھارت کی ایک ریاست ہے اتر پردیش، اس میں ایک ڈویژن ہے میرٹھ، اور میرٹھ میں ایک ضلع ہے گوتم بدھ نگر، اور اس ضلع میں ایک شہر ہے ’نوئے ڈا‘ اور نوئے ڈا میں ایک مردہ خانہ ہے۔ اس مردہ خانے سے پچھلے دنوں ایک ویڈیو نکلی جو آج کل ہندوستان میں بہت ’مقبول‘ ہے۔ سوشل میڈیا کی مہربا [..]مزید پڑھیں

  • مذاکرات کی کہانی

    آج کل سیاست و صحافت میں مذاکرات کا بہت شور ہے۔ ایک ہی سوال ہے کہ کیا مذاکرات ہو رہے ہیں یا نہیں؟ کس کے کس کے ساتھ مذاکرات ہو رہے ہیں؟ پس پردہ مذاکرات ہو رہے ہیں۔ اسموک اسکرین کا ماحول بن رہا ہے۔ کوئی کہہ رہا ہے کہ مذاکرات ہونے چاہیے، کوئی کہہ رہا ہے کہ ہو ہی نہیں سکتے۔ یہ بھی سوا� [..]مزید پڑھیں

  • اندھیرے کنویں میں اترتی سیڑھیاں

    محض ماہ و سال کا حساب ہوتا تب بھی اکرام اللہ لمحہ موجود میں بزرگ ترین اردو فکشن نگار قرار پاتے۔ اسد محمد خان 1932 اور محمد سلیم الرحمن 1934 میں پیدا ہوئے تھے۔ اکرام اللہ جنوری 1929 میں جالندھر کے قصبے جنڈیالہ میں پیدا ہوئے۔ 1961 میں اکرام اللہ کی پہلی کہانی ’اتم چند‘ ادب لطیف میں [..]مزید پڑھیں

  • عدالتی ایجادات کی کثیرالعیال ماں!

    عزت مآب جسٹس منصور علی شاہ کے ”تصوّرِ آئینی توازن“ کی روشنی میں عدلیہ کے کردار پر بات کرتے ہوئے مجھے اس امر کا احساس رہتا ہے کہ جسٹس صاحب ہماری عدلیہ کا معتبر نام ہیں۔ بطور جج اُن کے کردار و عمل پر بھی کم ہی انگلی اٹھائی گئی۔ اگلے ماہ وہ چیف جسٹس کے منصبِ بلند پر فائز ہو رہ [..]مزید پڑھیں

  • کوئی تو ہو جو پورا سچ بولے!

    پاکستان کی یہ بدقسمتی ہے کہ اس کو قیادت وہ ملتی رہی جو یا تو آمر تھے یا آمرانہ سوچ کے سیاستدان تھے، جنہوں نے کبھی اپنی جماعتوں کو جمہوریت پر استوار کیا نہ جماعتوں کے اندر باقاعدگی سے انتخابات کرائے۔ تمام حکمرانوں میں جو چیز مشترک رہی وہ خوشامد پسندی ہے اور ہر دور میں خوشامدیو [..]مزید پڑھیں

  • افراط زر میں کمی کتنی بڑی خوش خبری ہے؟

    ادارہ شماریا ت نے اگست کے دوران میں پاکستان میں افراط زر کی شرح دس فیصد کے لگ بھگ رہنے کا اعلان کیا ہے۔  وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے اس بہتری پر خوشی و اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکومتی معاشی پالیسیوں کی کامیابی قرار دیا ہے۔ تاہم عوام اسی وقت کسی � [..]مزید پڑھیں