تبصرے تجزئیے

  • قسورگردیزی پرتشدد اور لطف اندوزی؟

    زاہد حسین گردیزی ایک محبت کرنے والے انسان ہیں۔ وہ ایک سچے اور کھرے ملتانی ہیں ایک ایسے ملتانی جویہاں کے رسم ورواج سے محبت کرتے ہیں، جویہاں کی زبان سے محبت کرتے ہیں۔ جوملتان کی ثقافتی سرگرمیوں میں بھرپور شریک ہو تے ہیں اورجن کی موجودگی ملتان کی ادبی محافل کو معتبر بناتی ہے۔ ا� [..]مزید پڑھیں

  • خان کی آڈیو بھی لیک ہو سکتی ہے

    بشریٰ بی بی کی مبینہ آڈیو سامنے آئی ہے ، جس میں وہ عمران خان کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ارسلان خالد کو ہدایت دے رہی ہیں کہ مخالفین کے خلاف غداری کا بیانیہ بنائیں۔  مبینہ آڈیو میں وہ کہتی سنی جاسکتی ہیں کہ علیم خان اور دیگر میرے اور خان صاحب کے بارے میں باتیں کریں گے، [..]مزید پڑھیں

  • دکھ کی تصویر کیسے بنائیں؟

    آج چار جولائی ہے۔ ٹھیک 45 برس گزر گئے۔ 4 جولائی 1977 کی رات ہمارے ملک کی تاریخ، معیشت اور تشخص، سب بدل گیا تھا۔ امریکی عوام کے لئے چار جولائی یوم آزادی ہے۔ چار جولائی ہمارے لئے ایسی طویل رات کا آغاز تھا جس کی سحر ابھی نمودار نہیں ہوئی۔ ایک برس میں کل ملا کے 365 دن ہی تو ہوتے ہیں۔ وقت � [..]مزید پڑھیں

loading...
  • کیا سیاسی تماشہ بند ہوسکے گا؟

    پاکستان کا سیاسی و ریاستی بحران ایک بند گلی میں ہے۔  ان میں ایک بڑی وجہ ملک میں  تمام فریقین کے درمیان جاری سیاسی دنگل ہے۔ یہ سیاسی تماشہ مسائل کے حل کی بجائے مسائل کے بگاڑ کا سبب بن رہا ہے۔  فریقین کے سامنے ریاست، ملک، سیاست یا جمہوریت سمیت آئین کے مفادات سے زیادہ ذاتی [..]مزید پڑھیں

  • عمران خان سیاسی جنگ کیسے جیت سکتے ہیں؟

    تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے ایک ٹوئٹ پیغام میں فوری انتخابات کو قومی مسائل کا حل قرار دیا ہے۔ نہ جانے وہ کس بنیاد پر انتخابات کو ملک کے معاشی،  آئینی اور سیاسی  مسائل کا حل سمجھتے ہیں جبکہ انہیں پیدا کرنے میں وہ خود اور ان  کے تمام ساتھی سیاست دان یکساں طور سے شری� [..]مزید پڑھیں

  • خواہش، بارش، خارش، سازش!

    میں نے بہت دنوں سے کار ڈرائیو کرنا چھوڑی ہوئی ہے۔ کل ایسے ہی ہاتھوں میں ’خارش‘ ہوئی اور کار ڈرائیو کرنے کو جی چاہا مگر یہ خارش بھی ایسے ہی نہیں ہوئی تھی بلکہ جب آسمان پر بادل چھاتے ہیں اور کچھ دیر بعد رم جھم شروع ہو جاتی ہے تو مجھ پر ایک وحشت سی طاری ہو جاتی ہے۔ چنانچہ میر� [..]مزید پڑھیں

  • گوادر اور سی پیک کے مثبت پہلو

    گوادر اور سی پیک پر میرا تین کالم ہی لکھنے کا ارادہ تھا۔ تاہم برادرم شازل رفیع کا بہت ہی غصہ والا فون آیا۔ انہوں نے مجھے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ کچھ نہیں ہوا۔ گوادر اور سی پیک کے تناظر میں بہت کام ہوا بھی ہے۔ آپ جہاں اب تک کی ناکامیاں اور کوتاہیاں لکھ رہے ہیں۔ وہاں آپ کا فرض ہے [..]مزید پڑھیں