تبصرے تجزئیے

  • ایک تھی بے نظیر

    بھٹو کی بیٹی کو رخصت ہوئے سترہ برس ہو گئے۔ اس سے میری آخری ملاقات کو کم و بیش اٹھارہ برس ہو چلے ہیں۔ اس طویل عرصے کے دوران کتنے ہی واقعات قصہ ماضی بن کر حافظے کی لوح سے محو ہو گئے۔ کتنی ہی یادیں وقت کا سیل تند رو بہا لے گیا۔ بے نظیر بھٹو کو میں نے کتنی ہی بار دیکھا ہو گا۔ باپ اور [..]مزید پڑھیں

loading...
  • دوڑتے رہو

    بہت پرانی بات میں آپ کو سنا رہا ہوں۔ مجھے ڈاکٹروں نے کہا تھا ٹہلنے گھومنے پھرنے سے تم زیادہ دیر زندہ نہیں رہ سکو گے ۔ جلد مرجاؤ گے۔ زیادہ عرصہ زندہ رہنے اور غیر معمولی کام دکھانے کیلئے دوڑتے رہا کرو ۔ جب تک دوڑتے رہو گے زندہ رہو گے ۔ دوڑنا چھوڑ دو گے فوراً سے پیشتر مرجاؤ گے ۔ [..]مزید پڑھیں

  • کیا ہم بے صبر اور بے اعتبار قوم ہیں؟

    پاکستانی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ایک طرف ہم ایک انتہائی بے صبر اور بے اعتبار قوم ہیں، دوسرے اپنے اپنے مفادات کو ملکی مفادات سے مقدم رکھتے ہیں۔ ہر کوئی خود کو عقل کل سمجھتے ہوئے یہی چاہتا ہے کہ بس اسی کی بات حرف آخر ہے۔ سڑکوں پر ہماری رفتار اور حرکات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے [..]مزید پڑھیں

  • اتفاق رائے کے لیے بنیادی اصول وضع کیے جائیں!

    مسلم لیگ  (ن) کے دو لیڈروں نے  لاہور کی ایک تقریب میں اس خیال کا اظہار کیاہے کہ  ملک کو  بحران سے نکالنے کے لیے اگر ملک کے تین بڑے لیڈر نواز شریف ، آصف زرداری اور عمران خان مل بیٹھیں تو کسی حل کی طرف پیش قدمی ہوسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ  ملک کو مسائل سے نکالنے کا یہ واحد [..]مزید پڑھیں

  • بلاول کا بیانیہ، سعد رفیق کا اعلامیہ!

    خاموشی طوفان کا پیش خیمہ ہوتی ہے۔ بین الاقوامی سطح پر امریکی فوجوں کی واپسی کے بعد پاکستان غیر متعلق ہو چکا تھا۔ امریکی تھنک ٹینکس کا خیال تھا کہ پاکستان قابل اصلاح نہیں اس کو اس کے حال پر چھوڑ دیا جائے۔ اس کا علاج صرف یہ ہے کہ یہ آکسیجن ٹینٹ میں رہے، نہ مرے نہ جیے، بس سانس لیتا [..]مزید پڑھیں

  • میری کہانی(21)

    میں جوانی میں آوارہ گرد ہوتا تھا۔ صبح گھرسے نکلتا اور رات کو لوٹتا۔ ایک ملک سے دوسرے ملک کا سفر مزے سے طے کرتا۔ چنانچہ میں نے اپنے یورپ کے سفرنامے کا نام بھی ’شوق آوارگی‘ رکھا۔ سوکھے پتوں کی مانند تھا تادم شوق آوار گی اب میں ’میری کہانی‘ لکھنے کے دوران ایک بار پھر � [..]مزید پڑھیں

  • مذاکرات سے اُمیدیں

    یہ سال2024 ،جو گزرنے والا ہے،جاتے جاتے پاکستان تحریک انصاف اور حکومتی اتحاد کے درمیان مذاکرات کی میز سجا گیا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایار صادق کے زیر نگرانی فریقین کی مذاکراتی ٹیمیں پہلی بیٹھک کر بھی چکی ہیں۔اعلان ہے کہ دو جنوری سے یہ سلسلہ دوبارہ شروع ہو گا اور کسی وقفے کے � [..]مزید پڑھیں