تبصرے تجزئیے

  • شریف وزیراعظم اور ہم بدنام !

    وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اِسم با مُسمیٰ ہیں، صرف نام کے ہی شریف نہیں بلکہ کام میں بھی شریف ہیں ۔ ریاست کے نظام میں وہ واحد شخصیت ہیں جو چیف ایگزیکٹو ہونے کے باوجود ہائبرڈ طرز حکومت کو پیشانی پر بل ڈالے بغیر مسکراتے ہوئے چلاتے چلےجا رہے ہیں۔ انہیں آج سے نہیں چار دہائیوں سے [..]مزید پڑھیں

  • ابھرتا ہوا عالمی سیاسی منظر

    پاکستان اپنی پیدائش یعنی 1947 میں تخلیق کے روز اول سے ہی مسائل میں گھرا ہوا ہے۔ 9سال  تک یہ ملک آئین کے بغیر رہا۔1956 میں جو آئین بنا وہ 2سال کے اندر اندر اپنی موت آپ مر گیا۔1958میں جنرل محمد ایوب خان نے ملک پر مارشل لالگا دیا۔ گیارہ سال کے بعد ملک پر جنرل یحییٰ خان مسلط ہو گیا اس نے ا� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • پیٹ درد میں افاقے کی دعا

    اگر کوئی کالم نگار یہ سمجھتا ہے کہ وہ اس ملک کے حالات، خواہ وہ سیاسی ہوں، معاشی ہوں یا معاشرتی ہوں یا کسی بھی موضوع پر نہایت بے ضرر اور دھنیا قسم کا کالم لکھ کر اپنے تمام قارئین کو خوش کر سکتا ہے تو یہ اس کی خام خیالی ہے۔ اب اگر بندہ ملک میں ہونے والے کسی کام پر تنقید یا تنقیص کرے گ [..]مزید پڑھیں

  • علم پا بہ زنجیر؟

    علم وتحقیق پر پابندی کسی سماج کے لیے نیک شگون نہیں ہے۔ یہ معاشرے کو فکری افلاس کی نذر کرنا ہے۔ اختلاف سے فساد پیدا نہیں ہوتا۔ فساد کا تعلق مؤقف سے نہیں، رویے سے ہے۔ رائے کی آزادی کا حق اللہ تعالیٰ کا دیا ہوا ہے۔ انسان اس پر کیسے پابندی لگا سکتے ہیں؟ یہ دلیل ان کے لیے ہے جو الل [..]مزید پڑھیں

  • میثاق جمہوریت یا حکومت مخالف تحریک؟

    تحریک تحفظ آئین پاکستان کے تحت آل پارٹیز کانفرنس نے  تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان قومی مکالمے اور نئے میثاق جمہوریت کا مطالبہ کیا ہے۔   دو روزہ کانفرنس کے اختتام پر جاری ہونے والے اعلامیہ میں ملک  میں انسانی حقوق اور جمہوری صورت حال پر تشویش کا ظہار کرتے ہوئے متعدد [..]مزید پڑھیں

  • کوفہ کے قیدی اور تخت سے لپٹے دنیا زاد

    کسی بھلے مانس کا چلن جاننا ہو یا کسی نگر کا منش معلوم کرنا ہو، کتابوں میں آیا ہے کہ کوچہ و بازار میں خلقت کی بولی پر کان دھرو۔ خوش نصیب ہیں وہ بستیاں جہاں کے باسی لفظ کی پرکھ رکھتے ہیں اور بول کا برتاﺅ جانتے ہیں۔ بے شک وہ دیس بے نشاں ہوئے، جہاں لفظ معنی کھو بیٹھے، آوازیں شور میں [..]مزید پڑھیں

  • نریندر سرنڈر : بی جے پی کے نام

    عام انسان ہو یا لیڈر اسے کوئی بھی فیصلہ معاملے کے مختلف النوع پہلوﺅں کا جائزہ لیتے ہوئے تدبر سے کرنا چاہیے۔ محض جذبات کے زیر اثر اٹھایا گیا اقدام ہرگز سود مند نہیں ہوتا۔ ہیجانی کیفیت کی شتابی میں کی گئی معمولی سی غلطی آپ کو پاتال میں پھینک سکتی ہے۔  ناچیز میدان سیاست یا مید [..]مزید پڑھیں

  • جمشید دستی، مظفر گڑھ کی سیاست کا عوامی کردار

    جمشید دستی بھی پاکستانی سیاست کا ایک منفرد کردار ہے۔ وہ جب سے سیاست میں آیا ہے کسی نہ کسی حوالے سے خبروں میں ضرور رہا ہے۔اب تازہ واقعہ یہ ہے کہ اُسے الیکشن کمیشن نے جعلی سند کیس میں نااہل کیا۔ یہ قصہ اس کے ساتھ پہلے بھی ہو چکا ہے، یہ ہمارا قانون بھی کیا غضب شے ہے۔ موقع پر خاموش ر [..]مزید پڑھیں