تبصرے تجزئیے

  • ایک بادشاہ کی واپسی اور دیگر قصے

    آج خود ساختہ افلاطون بننے کا میرا کوئی موڈ نہیں۔ لہٰذا ایک تمثیل، ایک واقعہ اور ایک مورخ کا تجزیہ پیش خدمت ہے۔ ( دو گدھوں کی داستان ) ایک شخص نے پہلی بار باربرداری کے لیے گدھا خریدا اور اتنا نہال ہوا کہ گدھے کو چھت پر چڑھا دیا اور اسے بتانے لگا کہ کون کون سا راستہ میرے گھر کو آت [..]مزید پڑھیں

  • کیا طالبان تبدیل ہو گئے ہیں؟

    ’طالبان بدل گئے ہیں۔طالبان کی نئی نسل پہلی سے مختلف ہے‘۔ طالبان کے حامی یہ بات کہتے اور لکھتے،  سنائی اور دکھائی دیتے ہیں۔ ان جملوں میں یہ بات مضمر ہے کہ طالبان کی پہلی نسل نے جو کچھ کیا، وہ سب درست نہیں تھا۔ طالبان کی پہلی نسل نے ایسا کیا کیا تھا؟ نئی نسل پہلی سے مختلف [..]مزید پڑھیں

  • مسئلہ طالبان ہیں یا کشمیر؟

    چند روز پہلے آپ نے محبوبہ مفتی کا وہ بیان سنا ہو گا جس میں انہوں نے افغانستان کی بدلتی سیاسی صورت حال کے تناظر میں بھارت کو خبردار کیا تھا کہ ’حکومت کی کشمیر مخالف پالیسیوں سے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے اور فوجی طاقت سے جموں و کشمیر کے سیاسی مسلے کا حل تلاش کرنا بھار [..]مزید پڑھیں

loading...
  • قوتِ فیصلہ چنگیزی ہو

    ہمارے جیسا بے سمت اور بے ارادہ معاشرہ ٹھیک نہیں ہو سکتا جب تک کسی نہ کسی حد تک چنگیزیت اِس میں کارفرما نہ ہو۔ یہاں آئین وغیرہ لفاظی کی باتیں ہیں۔ قانون کی حکمرانی ایک بے معنی نظریہ ہے کیونکہ جہاں قول اور عمل میں اِتنا فرق ہو، وہاں قانون کی حکمرانی جیسے نازک تصورات عملی شکل اخ [..]مزید پڑھیں

  • کابل دھماکوں کا آنکھوں دیکھا حال

    کابل میں حامد کرزئی انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے علاقے میں پہنچا تو ایک بھگدڑ مچی ہوئی تھی۔ عورتوں، بچوں کے رونے چیخنے کی آوازیں، ٹریفک میں پھنسی ایمبولینس کے سائرن اور گاڑیوں کے ہارن مل کر خوف اور افراتفری کی ایک عجیب سی تصویر پیش کر رہے تھے۔ ائیرپورٹ کے داخلی دروازے سے کم و بیش � [..]مزید پڑھیں

  • افغانستان: خواہشوں کے پرندے اور امید کی ہجرت

    وہی کابل کی گلیاں ہیں، وہی وحشت زدہ آنکھیں۔ گہرے پانیوں پر رواں حریف بجرے مختلف رنگوں کے جھنڈوں سے دور فاصلاتی اشارے دے رہے ہیں۔ کرزئی ائرپورٹ سے بلند ہوتے جہازوں سے ٹوٹتے ستاروں کی طرح گرتے خاک زادے، کابل کے صدارتی محل کے مرصع ایوانوں میں بندوق بردار فاتحین، بم دھماکوں میں ہل [..]مزید پڑھیں

  • حماقت و بددماغی عالمی اثاثہ ہے

    اگر پہلی اور دوسری عالمی جنگ، جنگِ ویت نام (انیس سو پینسٹھ تا پچھتر) اور پہلی جنگِ خلیج (جنوری، فروری انیس سو اکیانوے) سمیت بیسویں صدی کی چار بڑی جنگوں میں امریکی شرکت کا دورانیہ جوڑ لیا جائے تب بھی افغانستان میں (سات اکتوبر دو ہزار ایک تا اکتیس اگست دو ہزار اکیس) بیس سالہ امریکی [..]مزید پڑھیں

  • طالبان اورانسداد دہشت گردی کے امکانات

    بہت سے پاکستانی جوش سے وارفتہ ہورہے ہیں کہ امریکا کو افغانستان میں بجا طور پر سز ا ملی ۔ یہ بات قابل فہم ہے۔ 1990 کی دہائی میں امریکیوں نے پاکستان سے منہ موڑلیا ۔ ایٹمی پروگرام کی وجہ سے اس پر پابندیاں عائد کردیں ۔ پھر 2000 کے بعد ڈومورکا حکم دیا جانے لگا۔ حقانی نیٹ ورک کے حوالے سے � [..]مزید پڑھیں

  • تخت نہ ملدے منگے

    یہ کالم پڑھنے والوں کی اکثریت نے اس امر کو سراہا ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے میں افغانستان کی صورتحال پر نگاہ رکھتے ہوئے اس کی اہم ترین جزئیات بیان کررہا ہوں۔ ستائش کے ساتھ مگر کئی دوستوں نے گلہ یہ بھی کیا ہے کہ اس کالم میں ملکی سیاست کا ذکر نہیں ہورہا۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ اس ضمن میں [..]مزید پڑھیں