تبصرے تجزئیے

loading...
  • واقعات اور خیالات

    واقعات خیالات پر اثر انداز ہوتے ہیں، اگر خیالات اپنی بنیادوں میں پختہ نہ ہوں۔گزشتہ چار دہائیوں سے ہمارا خطہ عالمی تبدیلیوں کا مرکز رہا ہے۔ 1979میں ایران میں انقلاب آیا اور اسی سال سوویت یونین کے خلاف افغانستان کی سرزمین پر ایک بڑا معرکہ لڑا گیا۔  اس میں شبہ نہیں کہ ان دونوں [..]مزید پڑھیں

  • کیا طالبان واقعتاَ بدل چکے ہیں؟

    طالبان کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی افغانستان کے بارے میں رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں نے محض آواز ہی سن رکھی تھی۔ منگل کی شام موصوف کیمروں کے روبرو آگئے۔ ایک طولانی پریس کانفرنس سے نہایت سکون اور اعتماد کے ساتھ خطاب کیا۔ یہ خطاب دنیا کے کئی ٹی وی چینلوں پر براہِ راست دک [..]مزید پڑھیں

  • طالبانی یلغار اور قبضے کا ذمہ دار کون؟

    ابن خلدون نے اقوام کے عروج و زوال میں جس عصبیت کا مقدمہ پیش کیا تھا اگر اسے سچے عزم و ولولے کی نظر سے دیکھا جائے تو حکمرانی انہی کا حق ہے جن کے حوصلے ہیں زیاد۔ خدا زندہ زندوں کا خدا ہے اگر کچھ کر گزرنے کی سچی ہمت و لگن نہیں ہے تو چلتی پھرتی لاکھوں کروڑوں لاشوں کی بھی کیا اہمیت ہو � [..]مزید پڑھیں

  • جوبائیڈن : ہیرو یا زیرو

    افغانستان سے  امریکی فوجوں کے انخلا  سے پیدا ہونے والی ڈرامائی صورت حال میں  صدر جو بائیڈن بدستور اپنے فیصلے پر قائم ہیں اور  ان کا دعویٰ ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر نہ تو اس جنگ کو اپنے جانشین کے سپرد کرنا چاہتے تھے اور نہ ہی امریکیوں کی ایک نئی نسل کو ایک ایسی جنگ میں جھو� [..]مزید پڑھیں

  • طالبان نے دنیا کو حیران کردیا

    امریکی افغانستان سے جا تو رہے تھے لیکن کسی کو یہ توقع نہ ہوگی کہ اس طرح رسوا ہوکر نکلیں گے۔کابل ایئرپورٹ کے نظارے تو ساری دنیا دیکھ چکی ہے۔جب چیزیں ہاتھ سے نکل جائیں تو ایسا ہی ہوتا ہے۔  ایئرپورٹ پہ طالبان موجود نہیں تھے۔گرتی حکومت کی گھبراہٹ ہی اتنی تھی کہ ہر طرف افراتفری � [..]مزید پڑھیں

  • فائل بند ہو گئی

    گیارہ سالہ آمرانہ دورِ حکومت میں نہ جانے کتنے ہائی پروفائل واقعات کی فائلیں بند کرنے والے طاقتور ترین حکمران جنرل ضیا الحق کے فضائی حادثہ میں ہلاک ہونے والے پاکستان کی تاریخ کے شاید سب سے منفرد واقعہ کی فائل بھی بند ہو گئی ہے۔ آج تک یہی پتا نہ چل سکا کہ آخری وقتوں میں جہاز [..]مزید پڑھیں

  • بائیڈن افغانستان میں کلیدی کردار کیلئے بضد

    کئی دنوں تک پراسرار خاموشی برقرار رکھنے کے بعد بالآخر امریکی صدر جوبائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں کھڑے ہوکر 20منٹ لمبا خطاب کردیا ہے۔ یہ خطاب واضح وجوہات کی بنا پر افغانستان تک محدود رہا۔ اپنا خطاب مکمل کرنے کے بعد وہ صحافیوں کے اٹھائے سوالات کا جواب دینے کو آمادہ نظر نہیں آیا۔ و� [..]مزید پڑھیں