تبصرے تجزئیے

  • میاں صاحب! آپ لندن میں ہی رہیں

    سید روح اللہ موسوی خمینی جنہیں امام خمینی اور آیت اللہ خمینی کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے 17مئی 1900 کو پیدا ہوئے اور 3جون 1989 کو اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ ابھی ان کی عمر چند ماہ ہی تھی کہ جب ان کے والد کو قتل کر دی اگیا جس کے بعد ان کی والدہ نے ان کی پرورش کی اور انہیں حصول علم کی طرف را� [..]مزید پڑھیں

  • واشنگٹن کہے گا ’بلے بلے‘

    ہمارے ہاں قومی موسم تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ کبھی خوشی، کبھی غم، کبھی امید، کبھی ماتم۔ آج کل شکایات کا موسم ہے۔ شکایت دنیا سے ہے کہ وہ ہماری بات نہیں سنتی۔ ہمیں ہمارے بہترین ریکارڈ اور عظیم قربانیوں کا صلہ نہیں دیتی، الٹا ہر وقت ہمیں الزامات کی سولی پر چڑھائے رکھتی ہے۔ بظاہر ہم ن� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • الجھنیں بڑھتی جائیں گی!

    دنیا میں مستقل دوست کوئی نہیں ہوتا، صرف اقتصادی مفادات مستقل ہوتے ہیں اور انہی کے تحت معاملات اور تعلقات کو آگے بڑھایا جاتا ہے یا پاؤں پیچھے کھینچے جاتے ہیں۔  ایک دفعہ ہماری ایک اعلیٰ شخصیت نے ترک وزیر اعظم سے پوچھا کہ آپ تو ہمیشہ مسلمانوں کی بات کرتے ہیں، کشمیر اور فلسطی� [..]مزید پڑھیں

  • چلو چلو کابل چلو

    لبرلوں کو امریکہ یورپ بہت پسند ہے۔ ویزا نہیں ملتا ورنہ ان میں سے بہت سے وہاں چلے جائیں۔ جنہیں ملتا ہے وہ سال میں دو چار ماہ ادھر رہ آتے ہیں تاکہ اپنے پسندیدہ لبرل نظام کے تحت زندگی کا کچھ وقت گزار لیں۔ امید ہے کہ رجعت پسند بھی اسی طرح کریں گے۔ اب افغانستان میں تو ویزے کا بھی مسئ� [..]مزید پڑھیں

  • نئی سیاسی صف بندی اور جوڑ توڑ

    انتخابات 2023پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے لیے ایک بڑے چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے۔کیونکہ اب حکومت اور حزب اختلاف کے مابین جو بھی محاذ آرائی ہوگی اس کے پیچھے مستقبل کے انتخابات اور اپنی مرضی کے سیاسی نتائج کا حصول ہوگا۔  حکومت کو گرانے کا سیاسی ایجنڈا تھا وہ اب کہیں گم ہوکر رہ گیا [..]مزید پڑھیں

  • کہانی ختم !

    اب حقیقت سے آنکھ مچولی کھیلنا ممکن ہی نہیں رہا۔ افغانستان کےمتعدد شہروں اور صوبوں میں طالبان کا کنٹرول ہے- جولائی سے شروع کردہ طالبان ملیشیا  کی کامیاب عسکری پیش رفت دنیا بھر میں بےانتہا حیرانگی کا باعث ثابت ہوئی- دنیا جنگ کے لیے طالبان اور افغان فوج کے درمیان ایک سخت مق [..]مزید پڑھیں

  • امریکی استعمار: سائیگان سے کابل تک

    تین ہزار سے زائد امریکی فوجی کابل بھیجے گئے ہیں کہ وہ ہیلی کاپٹروں اور جہازوں پر امریکی سفارتی و دیگر عملے کو بحفاظت نکال سکیں۔ ایک ہزار فوجی قطر اور چار ہزار کویت میں اُن کی ہنگامی مدد کے لئے تیار ہوں گے۔ منظر کچھ ویسا ہی ہے جیسا دنیا نے 1975 میں ویت نامیوں کے ہاتھوں شکست کھا کر [..]مزید پڑھیں