تبصرے تجزئیے

  • شادی، ملال اور ملالہ

    انٹرویو لینے کی ایک تکنیک یہ بھی ہوتی ہے کہ اس میں کوئی ایسا سوال پوچھ لیا جاتا ہے جس پہ ایک بحث اُٹھ کھڑی ہوتی ہے۔ جس قدر بحث میں تندی آتی ہے اتنا ہی وہ شخص اور ادارہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوتا ہے۔ یہ مقصد سوا اس کے کیا ہو سکتا ہے کہ مذکورہ شخص اور ادارے کی خوب تشہیر ہو۔ اس انٹروی [..]مزید پڑھیں

  • یہ کیا ماجرا ہے؟

    انیسویں صدی میں بچوں کے   اردو ادب  میں باکمال کام کرنے والے شاعر اسماعیل میرٹھی کا نام  کسے یاد نہیں۔ ان کی  نظمیں بچوں کی ذہنی سطح اور میلان کے مطابق کہی گئیں، اسی لئے بہت مقبول ہوئیں۔  ان کی مشہور نظموں میں سے ایک نظم  برسات ہے جس  کا  ایک شعر  ضرب المث� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • پاکستانیوں کو ملالہ سے کیا پریشانی ہے؟

    خیبر پختون خوا اسمبلی میں ملالہ یوسف زئی  کے  بیان پر وضاحت  طلب کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ امن انعام یافتہ 23 سالہ  ملالہ نے برطانوی میگزین  ’ووگ‘ کو ایک انٹرویو میں شادی، پارٹنر شپ اور محبت کے موضوع پر بات کی تھی۔  ملالہ   جولائی کے ’ووگ‘ میگزین &nb [..]مزید پڑھیں

  • منٹو کا افسانہ ’لائسنس‘ اور صحافی کا روزگار

    درویش گاڑی یا موٹر سائیکل چلانا تو ایک طرف، ڈھنگ سے سڑک پار کرنا بھی نہیں جانتا۔ وہی جو سیماب اکبر آبادی نے کہا تھا، ’کم بخت جب ملا ہمیں، کم آشنا ملا‘۔ اساتذہ نے سبق دیا تھا کہ صحافی کو صیغہ متکلم سے گریز کرنا چاہیے۔ اخبار کا صفحہ پڑھنے والوں کی امانت ہے، صحافی کی ذات کا ا [..]مزید پڑھیں

  • ناروے میں رقص خوشی کا استعارہ ہے

    کیا دنیا کی کوئی قوم کوئی علاقہ ایسا ہے جہاں رقص نہ کیا جاتا ہو؟ رقص زندگی کی علامت ہے۔ خوشی اور جذبات کا اظہار ہے۔ خوشی میں لوگ اچھلتے کودتے ہیں۔ یہ اچھل کود اگر ترتیب اور توازن سے کی جائے تو رقص بن جاتا ہے۔ ناروے میں رسمی اور کلاسیک انداز کے رقص کی تاریخ بہت پرانی نہیں۔ وجہ اس [..]مزید پڑھیں

  • طاہر اشرفی صاحب کا فتویٰ اور کافروں کی نئی فہرست

    پاکستان کے سیاسی منظر پر بوریت نام کی چیز کا وجود ممکن نہیں۔ اس کی سکرین پر ہر وقت کوئی نہ کوئی تماشہ ہوتا رہتا ہے۔ اگر اس کا اہتمام اپوزیشن کی طرف سے نہ کیا جائے تو حکومتی اراکین باہمی تعاون سے کسی نہ کسی ڈرامے کا اہتمام کر لیتے ہیں۔ چند روز قبل ایک ایسا ہی اہتمام کیا گیا۔ اس ک� [..]مزید پڑھیں

  • ریاست آزاد میڈیا سے تقویت حاصل کرے

    وہ پچھلے زمانے تو اب خواب و خیال ہوئے جب قدآور قومی اور صحافتی شخصیتیں اور اخبارات و جرائد کے تجربے کار ایڈیٹر اپنے حکمرانوں کو بے خطر غلطیوں پر ٹوکتے بھی تھے اور ملکی حالات میں بہتری کے کارآمد مشورے بھی دیتے تھے۔ روزنامہ زمیندار، نوائے وقت، جنگ، احسان، ڈان اور آزاد نے شمال م [..]مزید پڑھیں

  • نام تو لیا جائے گا

    پاکستانی میڈیا نے اپنی آزادی اور بچاؤ کی ایک طویل اور مشکل لڑائی لڑی ہے۔ اس نے آمرانہ مزاج سول ملٹری حکومتوں، انتہا پسند جنگجوؤں، نسل پرست شدت پسندوں، بنیاد پرست دہشت گردوں اور فسادی طالبان کے غضب کا سامنا کیا، بھاری جرمانے ادا کیے۔ سرعام کوڑے کھائے، طویل قید و بند کی صعوبت [..]مزید پڑھیں

  • حامد میر کیا چاہتا ہے؟

    ٹی وی صحافت کے عروج کے دنوں میں ایک سینیئر ساتھی نے بتایا تھا کہ یہ ایئرپورٹوں کے باہر اور چوراہوں پر جہازی سائز کے جن اینکروں کی تصویروں والے بورڈ لگے ہوتے ہیں یہ سب اینکر ایک نہ ایک دن پاگل ہو جائیں گے۔ میں نے کہا کہ کچھ کے ہونٹ زیادہ گلابی ہیں، کسی نے خضاب کم لگایا ہے، کوئی ا� [..]مزید پڑھیں