تبصرے تجزئیے

  • وحید الدین خاں جیسا کہاں سے لائیں

    کوئی انسان لگ بھگ ایک صدی کی عمر پائے اور یہ عمر وہ حق اور سچ کی تلاش میں گزار دے، اس سے بہتر زندگی بھلا کیا ہو سکتی ہے۔  کچھ ایسی ہی زندگی مولانا وحید الدین خاں نے گزاری۔ بقول غالب ’اپنی ہستی ہی سے ہو جو کچھ ہو، آگہی گر نہیں غفلت ہی سہی۔‘ مولانا وحید الدین خاں کا سب سے بڑ [..]مزید پڑھیں

  • ’وشوو گرو‘ بھارت میں کورونا کاقہر اور قومی سیاست

    کرونا کے روزافزوں واقعات نے صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ پورےعالمی نظام صحت کی قلعی کھول کر رکھ دی۔ امریکہ جیسی عالمی طاقت نے کورونا وبا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے اور دیگر بڑی طاقتیں شکست تسلیم کرچکی ہیں ۔ ہندوستان میں کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات نے یہ ثابت کردیا کہ ہمارا نظام صحت [..]مزید پڑھیں

loading...
  • مستقل رہائش گاہ

    آپ سب کے لئے ایک بہت بڑی خوشخبری ہے۔ یہ حیران کن خوشخبری اگر میں آج آپ کو نہیں سناتا، پھر بھی چند دنوں بعد یہ خوشخبری اخبارات اور ٹیلیوژن چینلز پر ریلیز ہونےوالے اشتہارات کے ذریعے آپ تک پہنچ جاتی۔ آپ تو جانتے ہیں کہ پہل کرنے کا موقع میں ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ لہٰذا حیرت � [..]مزید پڑھیں

  • کیونکہ وائرس ووٹر نہیں ہوتا

    ایک ایسے وقت جب بھارت کوویڈ متاثرین کی شکل میں امریکا اور برازیل جیسے سب سے زیادہ متاثر ممالک کو بہت پیچھے چھوڑ گیا ہے، خود نریندر مودی کو اپنے ماہانہ ریڈیو خطاب میں اعتراف کرنا پڑ گیا ہے کہ یہ وہ بحران ہے جس نے بھارت کو ہلا ڈالا ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے دنیا سے ہنگ� [..]مزید پڑھیں

  • اغراض و مقاصدکی تکمیل کے اہم نقاط

    مقصد کے بغیر زندگی بے معنی ہے۔  آپ کے مقاصد آپ کو غوروفکر کرنے، منصوبہ بندی کرنے اور آنے والے وقت کے بارے میں پیشین گوئی کرنے میں مدد کرتے ہیں۔  لوگ اکثر بہانے بناتے ہیں۔  انہیں لگتا ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔  یا انہیں لگتا ہے کہ وہ اپنے مقاصد کو کبھی پورا نہیں کرپائیں گے۔&nb [..]مزید پڑھیں

  • مسٔلہ ناموس رسالت پر عوام بمقابلہ حکومت

    18 اپریل 2021 کو رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کے دوران ، جب شیطانوں کو جکڑ دیا جاتا ہے ، حکومت نے ان مظاہرین پر ہتھیاروں کے ساتھ کریک ڈاؤن کیا جو فرانس کی جانب سے سرکاری طور پر  رسول اللہ ﷺکی ناموس  پر حملے کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔ اور فرانسیسی سفیر کو نکالنے کا مطالبہ کر رہ [..]مزید پڑھیں

  • کیا شہباز شریف کا سیاسی جادو چل سکے گا؟

    شہباز شریف بنیادی طور پر مفاہمت  کے حامی ہیں۔ وہ مزاحمتی سیاست کو ٹکراؤ کی سیاست سے جوڑتے ہیں او ران کے بقول ان کی جماعت کو مزاحمت سے زیادہ مفاہمت  کی ضرورت ہے۔  وہ اسٹیبلیشمنٹ کو بھی ایک سیاسی حقیقت سمجھتے ہیں او ران کے ساتھ مل کر کام کرنے کا برملا اعتراف بھی کرتے ہیں۔� [..]مزید پڑھیں