تبصرے تجزئیے

  • کوویڈیا بالم پدھارو مارے دیس

    خرابی کہہ لیں کہ خوبی کورونا وائرس کی اپنی دنیا، اپنے روپ، اپنی چالیں، اپنے بھیس اور اپنے اوقات ہیں۔ یہ کہاں سے نمودار ہوا ؟ کیوں ہوا ؟ پہلے کہاں تھا ؟ اب کہاں جا رہا ہے اور ہمیں بھی لے کر جا رہا ہے ؟ اس کے ہم زاد ، ممیرے، چچیرے کون ہیں، کتنے ہیں، ان کی شکلیں، واردات کے طریقے اور [..]مزید پڑھیں

  • وبا کا قہر

    کورونا وائرس ایک برس سے زائد عرصے سے دنیا پہ منڈلاتا پھر رہا ہے۔ پہلی، دوسری، تیسری اور کچھ ملکوں میں چوتھی لہر آچکی ہے۔ موت، وبا کا روپ دھارے اب ہمارے سامنے کھڑی ہے۔ انڈیا میں، ہم جیسے، ہماری ہی زبان بولتے، ہماری ہی طرح روتے، سسکتے، ہم جیسے ہی غریب اور پسماندہ انسان اس کے قہر [..]مزید پڑھیں

  • مولانا وحید الدینؒ خان کی بات

    مولانا وحیدالدین خان ایک صدی کے لگ بھگ اِس دُنیا میں گزار کر بالآخر اپنے رَب کے پاس چلے گئے کہ جس کی رضا کا حصول ان کی زندگی کا مقصد تھا۔ ان کا نام پہلی بار اُس وقت سنا جب کالج میں سیکنڈ یا تھرڈ ایئر کا طالب علم تھا۔ مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ اور جماعت اسلامی توجہ کا مرکز ت [..]مزید پڑھیں

loading...
  • آزادی اظہار اور مکالمہ کا کلچر

    اپنی بات کرنے کا حق ہر کسی کا سیاسی، جمہوری اور قانونی حق ہے۔ یہ حق اسے ہر صورت ملنا چاہیے کہ وہ اپنی بات کرنے میں نہ صرف آزاد ہو بلکہ اس اظہار پر اسے کسی بھی سطح پر کسی بھی قسم کے دباؤ کا سامنا نہ ہو۔ مہذہب اور ذمہ دار معاشروں کو جانچنے کا ایک بنیادی اشاریہ آزادی اظہار کی آزادی&n [..]مزید پڑھیں

  • موت العالِم، موت العالَم

    بیسویں صدی کے بڑے اور جیّد عالم مولانا وحیدالدین خاں دنیا سے رخصت ہوئے۔خدا کا ایک بندہ جو پیغمبروں کی اتباع میں، تمام عمر رب سے ملاقات کی منادی کرتا رہا، اپنے رب کے سامنے پیش ہوگیا۔  میں تصور کرسکتا ہوں کہ پروردگارِ عالم کے دربار میں، ایک داعی الی اللہ کی یہ حاضری کیسی ہوگی [..]مزید پڑھیں

  • یا علاج کیجئے یا زخم چاٹتے رہئے

    امیر زادوں سے دلی کے مل نہ تا مقدور کہ ہم فقیر ہوئے ہیں انہی کی دولت سے (میر) دو ہفتے قبل اقوامِ متحدہ کے ترقیاتی ادارے (یو این ڈی پی) نے پاکستان میں معاشی مساوات کی تازہ تصویر کی بابت قومی انسانی ترقی کی جو رپورٹ شائع کی۔ اس نے میر صاحب کا مذکورہ بالا شعر بصورتِ زخم پھر ہرا کرد� [..]مزید پڑھیں

  • یہ داغ داغ اُجالا

    میں سڈنی شہر کے مرکزی اور کاروباری علاقے مارٹن پلیس کے زیرِ زمین اسٹیشن پر ٹرین سے اُترا۔ لفٹ کے ذریعے اُوپر آیا  جونہی اسٹیشن کی عمارت سے باہر نکلا ایک انوکھا منظر میرا منتظر تھا۔ مارٹن پلیس سڈنی شہر کے مرکز میں قدیم اور جدید عمارتوں کے درمیان گھرا ایک کھلا، سجا دھجااور ح� [..]مزید پڑھیں