تبصرے تجزئیے

  • واہ! محمد علی سدپارہ

    سدپارہ  بلتستان کے شہر سکردو کے نواح میں آباد ایک گاؤں کا نام ہے اور یہاں کے رہنے والے دوسرے علاقوں کے رہنے والوں کی طرح اپنے علاقے کی پہچان کے طور پر سدپارہ لکھتے ہیں۔ جو کہ  ان کی  اپنی سنگلاخ زمین سے محبت کا ایک منہ بولتا ثبوت ہے۔  یوں تو ہرکم ترقی یافتہ یا پھر گمنا� [..]مزید پڑھیں

  • نیب اور سیاسی ترجیحات

    پاکستانی  ریاست  کا ایک بنیادی مسئلہ ادارہ سازی کے لیے سازگار ماحول، پالیسی، قانون سازی اور سیاسی سمجھوتہ نہ ہونا ہے۔ ہم مجموعی طور پر اداروں کی مضبوطی یا قانون کی حکمرانی کے مقابلے میں افراد یا بعض طاقت ور گروہ کی حکمرانی کے نظام کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ یہ ہی وجہ ہے ک� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • پی ڈی ایم بمقابلہ اسٹبلشمنٹ والی سیاسی تاریخ

    پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا مسئلہ صرف یہ نہیں کہ اس نے اپنے اہداف کی حوالے سے سیاسی توقعات کی غیر معمولی  نشونما کی ہے۔ ان کے حالیہ بیانات اس اتحاد کے بارے میں یہ تصور بنا رہے ہیں کہ یا تو یہ بہت کچھ کر گزریں گے اور یا پھر ایسی منہ کی کھائیں گے کہ سر نہ اٹھا پائیں گے۔ پی ڈی ای� [..]مزید پڑھیں

  • پی ڈی ایم کا کارنامہ

    اقتدار کی سیاست سے قطع نظر، پی ڈی ایم کی تحریک نے سماج کو کیا دیا؟ سود و زیاں کو پرکھنے کا ایک پیمانہ یہ بھی ہے۔سیاست، سیلاب کی طرح ہوتی ہے۔ دریاؤں اور نالوں میں جب پانی معمول کی سطح سے بلند ہوتا ہے تو کچھ بہالے جاتا ہے اورکچھ چھوڑ جاتا ہے۔ پانی کو بہرحال اترنا ہوتا ہے۔ پانی اتر [..]مزید پڑھیں

  • عربی زبان کی تعلیم اور ہمارا اخلاقی کردار

    سینیٹ کے نصف ارکان کی مدت ختم ہو رہی ہے۔ چند ہفتوں میں نصف مدتی انتخاب ہو گا تو اپنی میعاد مکمل کرنے والے 52 ارکان میں سے ’کچھ اپنی سزا کو پہنچیں گے، کچھ اپنی جزا لے جائیں گے‘۔ جزا سے ناامید ایک رکن نے جاتے جاتے ایک ایسا مسودہ قانون ایوان بالا سے منظور کروایا ہے گویا ثریا ہی � [..]مزید پڑھیں

  • شناخت کے شوق میں شاعر بننے کا جنون

    وہ غزل سنا رہے تھے اور مشاعرہ گاہ میں داد و تحسین کے علاوہ کوئی اور آواز سنائی نہیں دے رہی تھی جب انہوں نے یہ شعر پڑھا: ہمارے خواب چوری ہو گئے ہیں ہمیں راتوں کو نیند آتی نہیں ہے تو ہر طرف واہ واہ نے ثابت کر دیا کہ مشاعرہ لوٹ لیا گیا ہے۔ یہ شاعر بخش لائلپوری تھے جو مشاعرے کی ص [..]مزید پڑھیں

  • مقتل میں مراقبہ

    میں ایک زمانے سے  معاشرے کے مقتل میں رہتا ہوں  جو ایک بہت بڑے  قبرستان  سے متصل ہے  جس میں کُشتگان و رفتگاں کی  نقل و حرکت جاری رہتی ہے ۔ اس مقتل میں تین مُختلف قسم کے قتل کی وارداتیں ہوتی ہیں : ۱۔ روایتی قتل ۲۔ خُود کُشی ۳۔ کردار  کُشی پاکستان سے آنے والی آج [..]مزید پڑھیں