تبصرے تجزئیے

  • خلیل الرحمن قمر سے پروفیسر رانا اعجاز تک

    زیادہ دن نہیں گزرے کہ ہم اس بات پہ اپنے آپ سے شرمندہ تھے کہ ہم اس دور میں عمر تمام کرتے ہیں، جس میں خلیل الرحمٰن قمر اپنے منہ سے جھڑنے والے پھولوں کے ساتھ موجود ہیں۔ یقین جانیے ابھی وہی زخم ہرا تھا کہ پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر رانا اعجاز احمد کی خبر سامنے ہو گئی۔  موصوف استا [..]مزید پڑھیں

  • چین و امریکہ: ایک نئی سرد جنگ کی تیاری؟

    گراں خواب چینی سنبھلنے لگے ہمالہ کے چشمے اُبلنے لگے چینیوں کے بارے میں علامہ اقبال نے جس زمانے میں یہ الفاظ لکھے تھے اس وقت تو شاید ہمالہ کے چشمے اتنے نہیں ابلے تھے، جتنے ان کی وفات سے ایک دہائی بعد یا پھر آج ابل رہے ہیں۔ ممالک و اقوام میں حکمرانی کے مزے لینے والے صدور ہوں یا [..]مزید پڑھیں

loading...
  • اعلیٰ تعلیم کا معیار اعلیٰ کیوں نہیں؟
    • تحریر
    • 09/05/2020 2:45 PM
    • 2910

    ’میرے دو بچے ہیں، ایک بیٹا اور ایک بیٹی۔ بیٹے نے آکیٹیکچر میں ماسٹرز کیا ہے اور ایک فرم میں  ملازم ہے۔ بیٹی خیر سے نرسری ٹیچر ہے‘۔  ہمارے میزبان نے فخر سے اپنے بچوں کے بارے میں بتایا۔  اپنے ملک کے تجربے کو سامنے رکھتے ہوئے   ہم نے پوچھا کہ کیا بیٹی تعلیم میں کمز� [..]مزید پڑھیں

  • کشمیر پر عالمی توجہ کیوں نہیں؟

    اکثر محفلوں اور سیاسی بحثوں میں یہ سوال بار بار پوچھا جاتا ہے کہ کشمیر میں جاری اتنی زیادتیوں، ہلاکتوں اور تشدد کے باوجود عالمی برادری خاموش کیوں ہے اور کشمیر کے مسئلے کے دائمی حل کے لیے کوشاں کیوں نہیں دکھائی دیتی؟ یہ سوالات جتنے اہم ہیں اتنے ہی ان کے جوابات اتنے ہی پیچیدہ ہ� [..]مزید پڑھیں

  • احمد نورانی کی خبر اور دو نمبر جمہوریت‎

    کئی دنوں سے خیال تھا کہ دو نمبر جمہوریت کے نعرے یا دلیل کی حقیقت واضح کروں اور عرض کروں کہ جس چیز کو تحریک انصاف دو نمبر جمہوریت کہتے نہیں تھکتی تھی اس کا مطلب در اصل کیا ہے۔ شکر گزار ہونا چائیے احمد نورانی کا جنہوں نے اس مطلب کو ثبوت کے ساتھ سب کے سامنے رکھ دیا اور دو نمبر جمہوری� [..]مزید پڑھیں

  • حلیمہ سلطان اور بدقسمت کپتان

    اس بات پر تو سب متفق ہیں کہ کپتان کے سینے میں قوم کا بے پایاں غم ہے۔ وہ صدق دل سے اس بدقسمت قوم کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہے۔ ورنہ وہ صرف کمنٹری کر کے ہی سالانہ اربوں ڈالر کما سکتا تھا۔ اور جتنا وہ ہینڈسم ہے، وہ ماڈلنگ کر کے اس سے ڈبل رقم کما سکتا تھا اور بادشاہوں کی طرح عیش و عشرت میں س [..]مزید پڑھیں

  • ہم تلخ حقائق کا ادراک کب کریں گے؟

    ہماری دیہی زندگی میں ایک محاورہ مستعمل ہے کہ ’گیارھویں کا پتہ بارھویں کو چلتا ہے‘۔ دہشت گردوں کے خلاف جن دنوں سرگرمی سے آپریشن کیا جا رہا تھا، تب بیرون ملک دورے پر گئے ہوئے ہمارے عسکری سربراہ نے میڈیا کے سامنے اقبال کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ ہم نے اپنی غلط پالیسیوں کے ذریعے [..]مزید پڑھیں