تبصرے تجزئیے

  • خوش قسمت وزیراعظم، بدقسمت عوام

    عمران خان بڑے خوش قسمت ہیں۔ 2018کے انتخابات میں اُنہیں سادہ اکثریت بھی نہ مل سکی لیکن وہ بڑی آسانی سے وزیراعظم بن گئے۔ آج بھی قومی اسمبلی میں ایک مضبوط اپوزیشن موجود ہے لیکن عمران خان کو اہم قانون سازی یا بجٹ کی منظوری میں کوئی مشکل پیش نہیں آتی۔ خواجہ محمد آصف ہوں یا شاہد � [..]مزید پڑھیں

  • جانے والوں کوکہاں روک سکا ہے کوئی

    ’حکومت کہیں نہیں جارہی‘ وزیر اعظم عمران خان کا سب سے بڑا وصف یہ ہے کہ ان کے اعصاب بہت مضبوط ہیں اور وہ ایک کانفیڈنٹ آدمی ہیں۔ باتیں تو کیا معاملات کو بھی سنجیدگی سے نہیں لیتے۔ کوئی بڑے سے بڑا حادثہ ان کی جان پر گزر جائے یا ملک وقوم پر ہی ،وہ بیدار ہونے میں عجلت نہیں دکھاتے۔ [..]مزید پڑھیں

  • سلیکٹرز سے کون پوچھے؟

    اس دفعہ معاملہ سیاست کا نہیں بلکہ اس سے کہیں زیادہ حساس، سنجیدہ اور پیچیدہ ہے۔ کرکٹ کی جس طرح تباہی ہو رہی ہے اس پر خاموش بیٹھنا کسی پاکستانی کے بس میں نہیں ہے۔ ہم سب کرکٹ کے کھیل کو بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں، کرکٹ ہمارا جوش، جنون اور شوق ہے۔ ہم سیاست کی غلطیاں تو معاف کر سکتے ہیں [..]مزید پڑھیں

loading...
  • وزیر اعظم نیازی کا تعفن زدہ ایک پیج

    ایک پیج کی صداؤں سے پیچھا چھوٹنے کی چیخیں سنائی دے رہی ہیں۔ یہاں تک کہ وزیر اعظم عمران خان  کوبھی مائنس ون  فارمولے کا ذکر کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔   بدنام زمانہ ایک پیج کی حیثیت  استعمال شدہ تعفن زدہ ٹائیلٹ پیپر سے زیادہ نہ نکلی۔ پس پردہ سر گرم قوتیں  اپنے اورنی� [..]مزید پڑھیں

  • کون سی 22 سالہ جدوجہد؟

    درخشاں سیاسی ماضی ذرا ملاحظہ ہو۔ جنرل پرویز مشرف نے اشارہ کیا تو اس کے ساتھ ہو لیے، اس امید پہ کہ مقتدرہ کو ان کی ضرورت پڑے گی اور وزارت عظمیٰ کا تاج ان کے سر سج جائے گا۔ ایسا نہ ہوا تو انداز بدل گئے اور جمہوریت کا علم تھام لیا۔ 2013 ءکے انتخابات نواز شریف نے سویپ کیے، کم از کم پنج� [..]مزید پڑھیں

  • خان صاحب، وقت بدلتے دیر نہیں لگتی

    شاید پی ٹی آئی حکومت کے بائیس ماہ کے دور میں پہلا موقع تھا کہ وزیراعظم نے حکمران جماعت اور اتحادیوں کے اعزاز میں عشائیہ دیا ہو۔ ویسے تو بطور وزیراعظم بشمول اپوزیشن انہیں تمام پارلیمنٹیرینز کو عشائیہ میں مدعو کرنا چاہیے تھا تاہم چونکہ اپوزیشن کے بارے میں ان کا مخصوص نکتہ نگاہ ہ [..]مزید پڑھیں

  • کِلّہ بہت مضبوط ہے!

    پنجابی کا یہ محاورہ جنرل ضیاء الحق مرحوم نے سیاست سے اس وقت روشناس کروایا جب نواز شریف کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی۔ اس دوران جنرل ضیاء الحق لاہور کے دورے پر تشریف لائے اور وزیر اعلیٰ پنجاب نواز شریف کے بارے میں کہا کہ اس کا کِلّہ بہت مضبوط ہے۔  یوں ان کے خلاف تحریک عدم [..]مزید پڑھیں

  • اینکر پرسن

    جب نجی ٹی وی اپنے ہاں عام ہوئے بلکہ ٹی وی چینلز کی بہتات ہوئی تو اخبارات کے صحافیوں کی چاندی ہو گئی۔ سب کی تو خیر نہیں ہاں بعض کی تو جیسے لاٹری نکل آئی۔ ہما بی بی نے کبھی پَر سمیٹے اور کبھی پَر پھیلائے، سَر پرتوکبھی کندھوں پر آن ڈیرے جمائے۔ چاندی تڑپ تڑپ کے برسنے لگی۔  جن صحاف [..]مزید پڑھیں

  • امتحان ہم نے دیے اور امتحاں ہم نے لئے۔۔۔

    ڈگری اور امتحان کا ذکر نکلا تو بہت سے گزرے زمانوں کی کہانیاں یاد آ گئیں۔ بتائے دیتے ہیں کہ امتحان ہماری کمزوری تب سے رہا ہے، جب سے سوچ کے دروازے وا ہوئے، چاہے وہ زندگی کا امتحان ہی کیوں نہ ہو! بچپن میں جب امتحانی پرچہ سامنے آتا تو دیکھتے ہی ایک خیال سنپولیے کی طرح سر اٹھاتا کہ آ� [..]مزید پڑھیں

  • تبدیلی کہاں سے آتی ہے؟

    عمران خان کی حکومت کو ازراہِ تفنن تبدیلی سرکار  بھی کہا جاتا ہے اور کسی کو اس بات کا خیال نہیں آتا کہ حرفِ استہزا ہے یا کلمہ  توصیف ۔ اور وہ اس لیے کہ یہ نفسا نفسی کا زمانہ ہے ۔ معاشرے کے تمام طبقات بشمول لا طبقات کو اپنی اپنی پڑی ہے ۔ لا طبقات کون ؟ خطِ غُربت سے نیچے سسکتے [..]مزید پڑھیں