تبصرے تجزئیے

  • تبدیلی کہاں سے آتی ہے؟

    عمران خان کی حکومت کو ازراہِ تفنن تبدیلی سرکار  بھی کہا جاتا ہے اور کسی کو اس بات کا خیال نہیں آتا کہ حرفِ استہزا ہے یا کلمہ  توصیف ۔ اور وہ اس لیے کہ یہ نفسا نفسی کا زمانہ ہے ۔ معاشرے کے تمام طبقات بشمول لا طبقات کو اپنی اپنی پڑی ہے ۔ لا طبقات کون ؟ خطِ غُربت سے نیچے سسکتے [..]مزید پڑھیں

loading...
  • اعتراف، سچ، اور حق گوئی

    اعترافِ جرم ہو یا اعترافِ گناہ ہو، ان دونوں باتوں میں یہ بات عام ہے کہ ’سچائی‘ سخت تکلیف دہ اور دشوار ہوتی ہے۔  اس کی اہمیت کو سمجھنا یا اس پر عمل کرنا  بھی  دشوار ہوتا ہے۔  جب کو ئی انسان  جرم کرتا ہے تو پولیس  جرم کو جاننے اور اس گرفتار شخص کو سزا دلانے کے ل� [..]مزید پڑھیں

  • سلطان تباہ الدین کشکولی سے اچھے تو ’چور‘ تھے

    پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کی بلڈنگ میں داخل ہوتے ہی کئی اندیشوں اور وسوسوں نے مجھے گھیر لیا۔ جب سے بجٹ اجلاس جاری ہے کئی ارکانِ پارلیمنٹ کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں اور سینیٹر ڈاکٹر جہاں زیب جمال دینی تو مجھے باقاعدہ وارننگ دے چکے ہیں کہ پارلیمنٹ ہاؤس کورونا وائرس کا گڑھ ہ� [..]مزید پڑھیں

  • ایک اشارے پر عمران خان کی حکومت جاسکتی ہے

    جمعرات کو وزیراعظم عمران خان اپنے معمول کے یکسر برخلاف قومی اسمبلی میں وارد ہو گئے۔ وہ شاذ ہی پارلیمنٹ میں جو ان کی طاقت کا منبع ہے، قدم رنجہ فرماتے ہیں۔ اس ضمن میں انہوں نے اپنے پیشرو میاں نواز شریف جو بطور وزیر اعظم پارلیمنٹ سے دور ہی رہتے تھے، کے ریکارڈ کو بھی مات کر دیا ہے۔ [..]مزید پڑھیں

  • سید منورحسن: ایک مدبر، درویش سیاست دان

    سید منور حسن جماعت اسلامی پاکستان کے چوتھے امیر تھے۔ وہ اگست 1944  میں دہلی میں پیدا ہوئے۔ تعلق تقسیم برصغیر سے پہلے کے شرفائے دہلی سے ہے۔ آزادی کے بعد ان کے خاندان نے پاکستان کو اپنے مسکن کے طور پر چنا اور کراچی منتقل ہو گئے۔  انہوں نے 1963  میں جامعہ کراچی سے سوشیالوجی می� [..]مزید پڑھیں

  • اصلاح کا احساس جاگنے تک دیر نہ ہو جائے

    کشمیریوں کی خصوصا گزشتہ تیس سال سے جاری آزادی کی مزاحمتی تحریک کے مطالبات کوئی ایسی بات نہیں ہے کہ جیسے کوئی بچہ کھیلنے کے لئے چاند کو اپنے ہاتھوں میں دینے کی فرمائش کرے،بلکہ یہ تقسیم برصغیر کے بعد ریاست جموں و کشمیر سے متعلق ہندوستان، پاکستان اور اقوام متحدہ کی طرف سے کئی بار [..]مزید پڑھیں

  • عمران خان کے بعد کیا ہو گا؟

    عمران خان کے بعد کیا ہو گا؟ میں جب بھی اس سوال پر غور کرتا ہوں، ملک کو ایک بند گلی میں پاتا ہوں۔ اب یہ سوال ایسا نہیں رہا کہ اس سے فرار ممکن ہو۔ اس سوال سے فرار ممکن کیسے ہو سکتا ہے، جب اس کی صدائے بازگشت سے خوداقتدار کے ایوان گونج اٹھیں۔ جب اقتدار کی غلام گردشوں میں سپاہی خوف سے د� [..]مزید پڑھیں