تبصرے تجزئیے

  • یہ سفید پوش کہاں جائیں؟

    پچھلے کالم میں لکھ دیا تھا کہ پاکستان میں کوئی بھوک سے نہیں مرتا۔ اس حوالے سے داتا دربار کے لنگر کا ذکر کیا تھا اور یہ بھی لکھا تھا کہ اس کے علاوہ مخیر اصحاب نے شہر کے مختلف علاقوں کی دکانوں میں دستر خوان کھول رکھے ہیں، جہاں صبح شام غریبوں کو کھانا مل جاتا ہے اور چند ہوٹل اور بیکر [..]مزید پڑھیں

loading...
  • جسے بت بنایا خدا ہوگیا!

    پتہ نہیں آپ کو کیسامحسوس ہوتا ہے لیکن سچ پوچھیے تو مجھے جب کوئی یہ خبر دیتا کہ آج ایک مجسمہ ڈھا دیا گیا تو واقعی دلی خوشی ہوتی۔اب یہ بات اگر آپ خود اپنے آپ سے پوچھیں تو آپ کو اندازہ ہوجائے گا کہ مجسموں کو ڈھانے میں کونسا قلبی سکون ملتا ہے۔  مجسموں کے ڈھانے میں عام انسان کو خوش [..]مزید پڑھیں

  • کشمیر یوں کے مطالبہ آزادی کی سیاسی نمائندگی

    مقبوضہ کشمیر میں دونوں حریت گروپ،  اس میں شامل رہنماؤں کا یہی کہنا تھا کہ ہمارے نوجوان آزاد ی کی مزاحمتی تحریک چلا رہے ہیں،ہم ان کی سیاسی شعبے میں نمائندگی کر رہے ہیں۔حریت میں اتفاق و نااتفاقی کے کئی دور دیکھنے میں آئے،کئی بار تو خرابیاں یوں نمایاں ہوئیں کی عوامی حلقوں کی طر [..]مزید پڑھیں

  • حکمرانی کا بحران

    پاکستان کی سیاست اور جمہوریت میں ایک بنیادی مسئلہ حکمرانی کا بحران  ہے۔سب اس نکتہ پر متفق ہیں کہ لوگوں کے مفادات کے تناظر میں حکمرانی کے بحران نے عام آدمی سمیت تمام طبقات کو ایک بڑی مشکل سے دوچار کیا ہوا ہے۔ حکمرانی کے بحران میں چند پہلو بہت  اہمیت رکھتے ہیں جن میں وسائل � [..]مزید پڑھیں

  • کورونا کے سائے میں سفر۔۔ دمشق سے اسلام آباد

    دوستان گرامی کی خدمت میں اس بار اسلام آباد سے آداب۔ اگرچہ کرونا کے زیرِ سایہ گزرتے شب و روز پر مزید لکھنے کا ارادہ نہیں تھا لیکن مرحوم – کچھ دل ہی جانتا ہے کہ کس دل سے یہ سابقہ لکھا ہے- آصف فرخی سے وعدہ تھا کہ ایک آخری باب قلم بند کیا جائے گا۔ اس یارِ مستعجل نے اس سے پہلے ہی گٹھڑ� [..]مزید پڑھیں

  • لفافہ صحافی اور ناخن کا قرض

    اگرچہ دانا لوگ اس راز کو کھولا نہیں کرتے لیکن آپ سے کیا پردہ، درویش ایک لفافہ صحافی ہے۔ ضمیر کی کیا پوچھتے ہیں؟ خانہ برباد نے مدت ہوئی، گھر چھوڑ دیا۔ احوال واقعی یہ ہے کہ جس ادارے کا ملازم ہوں، اس کا سیٹھ ٹھیک تین مہینے سے ایک ایسے سنگین الزام میں گرفتار ہے جسے اب تک باقاعدہ مق� [..]مزید پڑھیں

  • امریکی بلاگر سنتھیا رچی کے ’ارشادات‘

    نام نہاد امریکی بلاگر سنتھیا ڈی رچی نے چائے کی پیالی میں طوفان کھڑا کردیا ہے۔  ان کے بارے میں ابھی آشکار ہوا ہے کہ وہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے پاکستان میں سرگر م ہیں۔  شاید ان کی سرگرمیاں منظرعام پر نہ آتیں اگر وہ محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے بارے میں انتہائی توہین آمیز ٹ [..]مزید پڑھیں

  • بیس ڈالرز کی موت
    • تحریر
    • 06/13/2020 3:20 PM
    • 3990

    یہ ایک معمولی سی واردات تھی، اطلاع پر  پولیس  فورا ٌ پہنچی اور ملزم کر قابو کر لیا۔ یہاں تک تو  ایک عام سی بات تھی مگر اس کے بعد کے نو منٹ نے اس واقعے کو دنیا بھر میں خاص بنا دیا۔ اس قدر خاص کہ  کرونا  سے بچنے  کی   جاری تدابیر   بھی بھک سے ہوا ہو گئیں۔  ا [..]مزید پڑھیں