تبصرے تجزئیے

  • سمارٹ ضرور بنیں مگر دھیان سے
    • تحریر
    • 05/02/2020 5:14 PM
    • 3450

    لاک ڈاؤن کا فیصلہ امیروں نے کیا۔ فیصلے کرتے وقت کمزور طبقات کا سوچنا ہو گا۔ دنیا میں لاک ڈاؤن کرتے وقت غریبوں کا نہیں سوچا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان  نے بڑی دلسوزی سے  اپنا دکھ سامنے رکھ دیا۔  غریبوں سے ہمدردی کسی بھی  حکومت کی اولین ترجیح ہونی  بھی چاہئے اور اگر کو [..]مزید پڑھیں

  • اجتماعی دیوانگی میں وبا کے منظر

    طالب علم کی رائے ہے کہ ہندوستان کی مسلم تاریخ میں امیر خسرو اور میر تقی میر سے بڑے ذہن پیدا نہیں ہوئے۔ امیر خسرو نے یہ تو کہا کہ کافرِ عشقم، مسلمانی مرا درکار نیست لیکن دوسرے ہی مصرعے میں اپنی رگ رگ کے تار ہو جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کفر کے زنار سے بھی دست کشی کا اعلان کر دیا۔   [..]مزید پڑھیں

loading...
  • نشانہ تو تھا۔۔۔

    خبریں آرہی تھیں کہ کورونا آہستہ آہستہ دم توڑ رہا ہے۔ لوگ خوش تھے۔ لیکن اچانک کورونا نے پلٹا کھایا اور بیماروں اور اموات کی تعداد میں کرہ ارض  پر اضافہ ہوگیا۔ مخلوق پھر سہم گئی۔ نہ نظر نہ آنے والا بے نام دشمن ہے۔ جس کا کوئی علاج نہیں۔ یہ تو بارہا کہا گیا کہ ہجوم سے دور رہو۔ تق� [..]مزید پڑھیں

  • ریئل اسٹیٹ: پاکستانیو خواب لے لو خواب

    ’یہ ہم پاکستانیوں کو پلاٹ خریدنے کا کیا شوق ہے؟‘ دو سال پہلے لندن جانا ہوا تو ہمارے ایک عزیز نوید جعفری سے ملاقات رہی۔ سیاسی موضوعات تو زیر بحث آتے ہی تھے پر یہ ایک سوال انہوں نے کئی بار دہرایا۔ کسی بھی عام پاکستانی کی طرح میں نے بھی وہی عمومی سا جواب دیا کہ پلاٹ میں [..]مزید پڑھیں

  • شاعری کے ہاتھوں کورونا کی درگت

    ان دنوں کورونا ہماری اردو شاعری کی زد میں آیا ہوا ہے۔ ہمارے ایک شاعر عمران ظفر نے تو اس ’’ملعونہ‘‘ کی مت مار دی ہے۔ موصوف نے ہمارے بہت سے شعرا کی معروف غزلوں کی زمین میں غزلیں کہی ہیں اور موضوع یہ منحوس وبا ہی ہے۔ تاہم یہ شاعری آپ کو اداس نہیں کرے گی بلکہ گدگدائے گی [..]مزید پڑھیں

  • ما قبل کورونا اور ما بعد

    بحیرہ روم کے ساحل(یورپ، شمالی افریقہ اور جنوب مغربی ایشیا) پہ بسنے والے انسانوں نے آج سے دس ہزار سال قبل جنگلی جانوروں (گھوڑے، اونٹ، بکریاں، سؤر، مویشی، کتے اور بلیوں) کو پالنا شروع کیا جس کے نتیجے میں ان جنگلی جانوروں کے وائرس انسانوں میں منتقل ہونے لگے۔     متعدی ا� [..]مزید پڑھیں

  • کورونا وائرس اور ہماری توقعات

    آج کل ہمیں یہ شعر بہت یاد آ رہا ہے: مانگا کریں گے اب تو دعا ہجرِ یار کی آخر کو دشمنی ہے دعا کو اثر کے ساتھ یہ شعر ہم نے ڈرتے ڈرتے لکھا ہے اور یہ سوچ کر لکھا ہے کہ کیا ہماری دعاؤں میں اثر باقی نہیں رہا؟ کیا ہماری دعائیں قبول نہیں ہو رہی ہیں؟ آپ خود ہی دیکھ لیجئے کہ جب سے یہ موذی [..]مزید پڑھیں