تبصرے تجزئیے

  • عورت مارچ اور عورت کی حیثیت

    جو باتیں کسی نے نہیں کہی ہوتیں ان کا خود ساختہ مطلب نکال کر اپنے اخذ کردہ فرضی اعتراضات پر تنقید کرنا ،  بلکہ اپنے خیالی اعتراضات کو ہی سب کے سامنے مخالف فریق کا موقف بنا کر پیش کرنا،  علمی لحاظ سے کچھ درست بات نہیں۔ مجھے ذاتی طور پر اس عورت مارچ سے کچھ لینا دینا نہیں ہے لی� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • دہلی کا دل دہل گیا

    جب رات کے اندھیرے میں شیرخوار بچوں کو ماں کی چھاتیوں سے الگ کر کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا تو انسانیت بلک بلک کر رو رہی تھی۔ جب پولیس کی وردی میں ملبوس مردوں کی فوج عورتوں کی عصمت دری پر قہقہے لگا رہی تھی تو دلی کا آسمان سیاہ ہو رہا تھا۔ جب ہندو شدت پسند نوجوانوں کو کاٹ کاٹ کر پاس وا� [..]مزید پڑھیں

  • عورت مارچ کا خوف

    ابھی کرونا وائرس کی پریشانیاں اپنے عروج پر نہیں پہنچی تھیں اور انسان سوچ رہا تھا کہ اس مصیبت کے پیچھے، قدرتی آفات کا ہاتھ ہے کہ یہ بائیولوجکل وار کی کارستانی ہے کہ اچانک دہلی میں فسادات پھوٹ پڑے۔ فسادات بڑے ہی ظالم ہوتےہیں۔ نہ مرنے دیتے ہیں نہ جینے۔ انسان جیتے جی مر جاتا ہے۔ � [..]مزید پڑھیں

  • خواتین کی بہتری کے لئے تعلیم کی اہمیت

    سالہا سال پہلے کی بات ہے کہ بلدیاتی الیکشن کی تیاریاں جاری تھیں۔ایک یونین کونسل کے مختلف علاقوں کے افراد ایک میٹنگ میں اپنے امیدوار کی کامیابی کے لئے یونین کونسل میں شامل مختلف علاقوں میں ووٹوں کی صورتحال کا جائزہ لے رہے تھے۔ اس یونین کونسل میں شہری آبادیوں کے علاوہ دیہی آبا [..]مزید پڑھیں

  • عورت مارچ: اگر وہ حقوق لینا ہی نہ چاہیں تو؟

    پورا ملک دو دھڑوں میں بٹ گیا ہے۔ ایک گروپ ان بولنے والی خواتین کا ہے جو میگا فون پہ اپنی نسوانی آواز کی آخری حدوں تک جا کر، سڑکوں پہ آ کر، نعرے لگا کر، مکے لہرا کر، پلے کارڈز اٹھا کر معاشرے کو شرم دلانا چاہتی ہیں۔ ان جی دار خواتین کی حمایت میں ہزاروں لاکھوں خواتین ہیں اور ات� [..]مزید پڑھیں

  • افغان امن معاہدہ اورمستقبل کا نقشہ

    طالبان او رامریکہ کے درمیا ن امن معاہدہ ایک تاریخی واقعہ ہے۔ اگرچہ اس امن معاہدہ سے  فوری نتائج نکالنا درست حکمت عملی نہیں ہوگی۔ یہ دستاویز ایک ابتدائی معاہدہ ہے او راس پر عملدرآمد کرکے مستقبل میں افغانستان سمیت خطہ کی سیاست میں امن کا راستہ تلاش کیا جاسکتا ہے۔ یہ  معاہ� [..]مزید پڑھیں

  • چل کرونا کراچی

    چین سے نکلی اور یہاں تک پہنچی۔ ایک ننّھے منّے، آنکھ سے نظر نہ آنے والے وائرس کے ذریعے پھیلتی ہوئی اس ہلاکت خیز بیماری کا ساری دنیا میں غلغلہ ہے اور لوگ اس سے پناہ مانگ رہے ہیں۔  ایک نہ ایک دن اسے کراچی پہنچنا تھا۔ سو اب یہ ہوگیا ہے اور شہر ایک نئی بیماری کے اندیشے میں صبح کر [..]مزید پڑھیں