تبصرے تجزئیے

  • ٹکراؤ کی سیاست اور عمران خان کا مستقبل

    عمران خان بنیادی طورپر پاپولر سیاست کے حامی  ہیں۔یہ ہی وجہ ہے کہ ان کی حکومت یا طرز حکمرانی میں ہمیں حزب اختلاف کی سیاست کی جھلک نمایاں طور پر نظر آتی ہے۔  عمران خان کے سیاسی مخالفین یا سیاسی پنڈت بھی اس نکتہ کو بیان کرتے ہیں کہ عمران خان کی سیاست میں جذباتیت یا ٹکراؤکی پا [..]مزید پڑھیں

  • اندلس کی سیر: ماضی کی عظمت کے نشان

    کل تین چار گھنٹے پیدل چلنے کی مشقت اور بس کے سفر نے اتنا تھکا دیا تھا کہ ہوٹل پہنچ کر جہلم کے معروف شاعر تنویر سپرا  کا یہ شعر یاد آ گیا: اے رات مجھے ماں کی طرح گودمیں لےلے دن بھر کی مشقت سے بدن ٹوٹ رہاہے اگرچہ تنویر سپرا کے اس شعر میں بیان کی گئی  مشقت مختلف نوعیت کی ہے لیکن [..]مزید پڑھیں

loading...
  • اب کیوں نکالا؟

    ’پیارے بچو! پھر یوں ہوا کہ عمرو عیار نے اپنی زنبیل سے سفوف عیاری نکال کر پہرے داروں کو سنگھایا۔ سب کے سب جہاں تھے وہیں کے وہیں بت بن کر ساکت ہو گئے۔ عمرو نے زنبیل سے روغن عیاری نکالا، اپنے اور شہزادے کے منہ پہ ملا، جس سے شہزادہ ایک قریب المرگ بوڑھے میں اور عمرو ایک ادھیڑ عمر طب� [..]مزید پڑھیں

  • اور کتنے غدار باقی ہیں دوست؟

    پولیو کیسز دو ہزار سترہ میں دو اور دو ہزار اٹھارہ میں آٹھ تھے۔ دو ہزار انیس میں سو سے تجاوز کر چکے ہیں اور ابھی سال ختم ہونے میں پانچ ہفتے باقی ہیں۔ مگر پولیو سے اگلی نسل کو بھلے خطرہ ہو لیکن قومی سلامتی کو فی الحال کوئی خطرہ نہیں۔ اب تو ٹائیفائڈ کی سرکاری ویکسینیشن بھی محال ہو [..]مزید پڑھیں

  • نان ایشوز کی سیاست

    پاکستان کی مجموعی سیاست نان ایشوز یا شخصیات کے گرد گھوم رہی ہے۔ میڈیا ہویا سیاسی محاذ یا اہل دانش کی سیاسی مجالس سب کا موضوع ہمیں  ایسے مسائل نظر آتے ہیں جو قومی مفادات یا سلامتی و خود مختاری یا عام آدمی کے مفادات کے بالکل برعکس  ہوتے ہیں۔  نظام میں بہتری پیدا کرنا یا ا� [..]مزید پڑھیں

  • ترقی کے لیے سوچ کی آزادی ضروری ہے!

    جہاں سوچ و فکر پر پہرے ہوں، وہاں قومیں ترقی کی طرف نہیں تنزل کا سفر کرتی ہیں۔ کئی قومیں اور ملک اس تجربے سے گزرے ہیں۔ بنگلہ دیش کو روایتی اعتبار سے اس خطے کا غریب ترین ملک سمجھا جاتا رہا ہے۔ بنگلہ دیش کا نام آتے ہی ذہن میں جو تصویر ابھرتی تھی، اس میں سیلاب میں بہتے ہوئے لوگ، ڈوب� [..]مزید پڑھیں

  • آدھے سر کا درد اور 22 کروڑ کا حق وراثت

    نواز شریف علاج کے لئے بیرون ملک روانہ ہو گئے۔ مولانا فضل الرحمن کا جوار بھاٹا ساحلوں کی گیلی ریت پر اپنے نشان چھوڑ گیا۔ توپ کاپی کی محل سرا میں طاقت کی صف بندی معمولی نقل و حرکت کے ساتھ طے شدہ ترتیب میں ہے۔ نظم و ضبط کا بھرم قائم ہے۔ فلک پر ستارے بدستور چمک رہے ہیں اور نیچے گلی ک [..]مزید پڑھیں

  • نواز شریف کا سیاسی مخمصہ

    نواز شریف کا علاج کی غرض سے باہر جانا یقینی تھا۔کیونکہ یہ ان کی خواہش بھی تھی اور بیماری کی ضرورت بھی کہ وہ اپنا مکمل علاج باہر ہی سے کروائیں۔ اس کے لیے ان کو عدالتی وحکومتی ریلیف درکار تھا جو سخت مشکلات کے باوجود ان کو مل گیا ہے او راب وہ علاج کی غرض سے ملک سے باہر چلے گئے ہیں۔ � [..]مزید پڑھیں