تبصرے تجزئیے

  • میلہ ہاؤس میں سارنگی کی نیرنگیاں

    خُدا کی کائنات سازو آواز کی ویڈیو فلم ہے۔ رب نے طرح طرح کے ساز ایجاد کیے ہیں جن میں پپیہا ، چریا ، بُلبُل اور کوئل سے لے کر مُرغ تک بے شمار پنچھی ہیں جو گانے اور پر پھڑپھڑانے والوں کے طائفے میں شامل ہیں ۔ راگ رنگ کے اس فطری آرکسٹرا کے اور بھی فن کار ہیں جن میں سے چند ایک کو اس تحر� [..]مزید پڑھیں

  • صحافت کی شب فتنہ اور الہ دین کے چراغ

    علامہ اقبال نے کیا زمانہ اور کیا مقام پایا۔ تیز بیں، پختہ کار اور سخت کوش انسانوں کی وادی لولاب کشمیر سے خمیر اٹھا تھا۔ جموں سے ملحقہ شمال وسطی پنجاب کے قصبے سیالکوٹ میں آنکھ کھولی تو ہندوستان پر غیر ملکی استعمار کا سورج نصف النہار پر تھا۔ چھ عشرے بعد اس درویش صفت فلسفی شاعر نے [..]مزید پڑھیں

loading...
  • اخلاقی جرائم: فکری تبدیلی کی ضرورت

    پاکستان میں خواتین  پر تشدد اور بدسلوکی کے واقعات تسلسل سے ہوتے رہتے ہیں لیکن بعض اوقات ان کی سنگینی میں اس قدر اضافہ ہوجاتا ہے کہ عوامی حلقوں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ جاتی ہے۔  ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا میں لوگ اپنی اپنی رائے پیش کرتے ہیں اور ایسے واقعات کے  سدباب کے [..]مزید پڑھیں

  • بہتری آ گئی، بہتری ابھی دور ہے!
    • تحریر
    • 10/18/2019 3:00 PM
    • 4060

    پچھلے چند مہینوں سے  معیشت کے بارے میں  بیشترلوگوں  کو  فکر مندی کی باتیں کرتا  پایا۔  اپوزیشن اور بیشتر ماہرین معیشت بتاتے نہیں تھکتے  کہ معیشت کے فلاں فلاں اشاریے دگرگوں حالت میں ہیں، اس لئے معیشت  کی صحت پتلی ہے اور وقت ِدوا  اور دعا  ہے۔ مشیرِ خزان� [..]مزید پڑھیں

  • سماجی تحفظ اور ریاستی ذمہ داری

    کسی بھی معاشرے میں ایک ذمہ دارریاست اور حکومت کا تصور بنیادی طور پر شہریوں کے مفادات، تحفظ، ترقی، خوشحالی اور منصفانہ نظام کی بنیاد پرکھڑا ہوتا ہے۔ ریاست اور شہریوں کے  باہمی تعلق  کی بنیاد بھی 1973کے دستور میں دیے گئے بنیادی حقوق کے باب میں موجود ہے۔ ریاست شہریوں سے وعدہ [..]مزید پڑھیں

  • شاہ جی اسپین کی سیر کو نکلے

    ہمارے ایک دوست کہا کرتے ہیں  ’ یار اسیں اونٹھ تے وی بیٹھے ہویئے تے سانوں لت تے کُتا وڈ جاندا اے‘ (یارہم اونٹ پہ بھی بیٹھے ہوں تو ٹانگ پہ کتا کاٹ لیتا ہے) کبھی کبھی واقعی ایسے ہوتا ہے۔میں آج صبح اوسلو سے میڈرڈ کے لیئے نکلا تو اپنے ذہن میں بہت پُر سکون اور خوش تھا۔ کہ چُھٹیو� [..]مزید پڑھیں

  • نواز شریف اور عمران خان

    نواز شریف اور عمران خان، دونوں آج وہ نہیں ہیں جو بیس سال پہلے تھے۔ دونوں ارتقا کے مراحل سے گزرے ہیں۔ نواز شریف حقیقت پسندی سے رومان کی طرف آئے ہیں۔ عمران خان رومان سے حقیقت پسندی کی طرف۔ نواز شریف صاحب کی سیاست کا آغاز، سب جانتے ہیں کہ جنرل ضیاالحق کی چھتری تلے ہوا۔ وہ ایک س [..]مزید پڑھیں

  • ’نیوٹَن‘ کے بعد پیش خدمت ہے ’نیو ٹُن‘

    اب تک تو یوں تھا کہ ’وابستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ‘، اگرچہ جس پر بہار آنا تھی وہ شجر ہی نظر نہیں آرہا تھا، پھر بھی امید بہار رکھی گئی۔ آس تھی کہ وہ شجر جس پر بہار آنا ہے ’بلین ٹری منصوبے‘ کے تحت زمین سے نمودار ہوگا اور ایک دن جب ہم پاکستانی اپنے اپنے گھر سے باہر آکر دی [..]مزید پڑھیں