تبصرے تجزئیے

  • بابری مسجد کی شہادت کا مجرم کون؟

    آخر کار بابری مسجد انہدام معاملے میں28 سال کی سماعت اور تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانچ کے بعد لکھنؤ کی سی بی آئی عدالت کو ایک بھی مجرم نہیں ملا۔ سی بی آئی عدالت نے سبھی زندہ32 ملزمان بشمول اڈوانی ، ونے کٹیار، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی ، ویدانتی کو باعزت بری کردیا ۔ عدالت نے ک� [..]مزید پڑھیں

  • جس کی لاٹھی اس کی بھینس!

    مانئے یا نہ مانئے لیکن یہ بات سچ ہے کہ پچھلے کچھ سالوں سے پوری دنیا میں کسی خاص عقیدے  فرقے سے تعلق رکھنے کی بناپر انسانوں پر جس طرح ظلم و جبر ہورہا ہے اس سے روح کانپ جاتی ہے۔ آئے دن ایسی خبریں نظروں سے گزرتی ہیں جن میں مذہب یا فرقے کی بنیاد میں انسانوں کو  زدوکوب اور کبھی کبھ [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ملزم کیوں نہ ہنسیں

    ہم حال مست لوگ ہیں، خوش رہتے ہیں خوش رکھتے ہیں پھر چاہے وہ ہمارا قاتل ہی کیوں نہ ہو۔ ہماری قومی خوش مزاجی کا اک نیا رخ اسلام آباد ہائی کورٹ نے دکھایا ہے۔ نواز شریف ضمانت کیس میں جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا ہے کہ ’لندن میں بیٹھ کر ملزم بھی ہنستا ہوگا کہ کیسے پورے نظام کو شکست [..]مزید پڑھیں

  • مفاہمت کی موت

    مفاہمت کی سیاست کا باب بند ہوا۔ ہم اس وقت بندگلی میں کھڑے ہیں۔ شہباز شریف صاحب نے اس مفاہمت کی بہت بھاری قیمت ادا کی۔ ہم جیسوں کے طعنے سنے۔ مخالفین کے استہزا کا موضوع بنے۔ بڑے بھائی نے ڈانٹ بھی پلائی ہوگی۔  اس سب کچھ کے باوجود انہوں نے مفاہمت کا علم تھامے رکھا۔ صلے میں ان کو � [..]مزید پڑھیں

  • منا کتنا بڑا بے وقوف ہے

    سلیکٹر سمجھتے ہیں کہ وہ پس پردہ رہ کر حکومت کر رہے ہیں اور کارکردگی کی ذمہ داری صرف کپتان پر ہے۔ وہ جو مرضی مشکل فیصلے چاہے کپتان سے کروا لیں ساری ٹینشن کپتان کی ہے ان کا اپنا نام خراب نہیں ہو رہا۔ جبکہ عوام کپتان کو ذمہ دار نہیں سمجھتے۔ دوسری طرف کپتان بظاہر ہونقوں کی طرح بیٹھا � [..]مزید پڑھیں

  • شہباز شریف

    شہباز شریف نے اپنی گرفتاری سے دو دن پہلے چند صحافیوں سے جو ملاقات کی اس میں یہ خاکسار بھی شامل تھا۔ شہباز شریف نے بات شروع کی جو پنجاب میں ان کے دس سالہ اقتدار سے شروع ہوتی ہوئی سیاست پر آگئی۔ ہم سب ان سے پس پردہ ہونے والی ملاقاتوں کا احوال سننے کے شائق تھے لیکن شہباز شریف اس دن � [..]مزید پڑھیں

  • اکتوبر ہلچل کا مہینہ

    بلھے شاہ کی ’بہنوں اور بھرجائیوں‘ کی طرح راولپنڈی کی لال حویلی سے اُٹھے بقراطِ عصر کئی ہفتوں سے شہباز شریف کو سمجھاتے چلے آرہے تھے کہ سرجھکاتے ہوئے ’میری پارٹی‘ بن جاؤ۔ حالانکہ بہت عرصے سے وہ ’حاضر جناب‘ ہوئے نظر آرہے تھے۔ وہ یہ رویہ اختیار نہ کرتے تو عمرا� [..]مزید پڑھیں