تبصرے تجزئیے

  • نیلسن منڈیلا کے دیس میں

    افریقہ دیکھنے کی خواہش کافی عرصہ سے تھی جو اب پوری ہورہی تھی۔سویڈن اور جنوبی افریقہ کا بہت گہرا اور قریبی تعلق رہا ہے۔ نسل پرست حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کے عوام کی تحریک آزادی کی جس ملک نے سب سے زیادہ مدد کی، وہ سویڈن ہی ہے۔ سویڈش حکومت خفیہ ذرائع سے نیلسن مینڈیلا کی پارٹی اف� [..]مزید پڑھیں

  • جتنے مزے ہیں، سب یہ دکھاتی ہیں روٹیاں

    16 مئی کو مہاتما گاندھی سیکنڈری اسکول فلاک میں روٹی پر ایک نمائش کا انعقاد ہوا جس کا مقصد اسکول کے بچوں کو روٹی کی تاریخ، روزمرہ زندگی میں اس کا استعمال اور اس کے بنانے کے مختلف طریقوں سے روشناس کرانا تھا۔ کبھی کبھی دنیا کی معمولی چیزوں پر نظر نہیں جاتی حالانکہ ان کے بغیر ہمارا م [..]مزید پڑھیں

loading...
  • مقامی حکمرانی کا نظام

    جمہوریت کی حقیقی بنیاد اس کے مقامی حکمرانی کے نظام سے جڑی ہوتی ہے۔ جو سماج مقامی سطح پر جمہوری حکمرانی پر مبنی نظام کو مضبوط نہ بناسکے تو ا س کی اوپر کی سطح پر موجود جمہوری نظام کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی۔ عام آدمی کا جمہوریت سے رشتہ اس کے مقامی مسائل کے حل کے ساتھ جڑا ہوتا ہے۔ لیکن [..]مزید پڑھیں

  • کم عمری کی شادی پر پابندی کا ترمیمی بل

    قومی اسمبلی میں ڈاکٹر رمیش کمار نے ایک پرائیویٹ بل پیش کیا۔ یہ بل سولہ سال سے کم عمر افراد کی شادی کی مخالفت کرتا ہے۔ اس بل نے کچھ معزز ممبران کو تاؤ دلادیا۔ ان کا کہنا ہے کہ شادی کے لئے عمر کی حد مقرر کرنا غیر اسلامی ہے کیونکہ اُن کے مطابق اسلام شادی کے لئے عمر کی حد تجویز کرنے � [..]مزید پڑھیں

  • کبوتر کیسے اُڑ گیا جمیل نقش؟

    کبوتر کیسے اڑ گیا؟ نور جہاں سے پوچھے جانے والے اور مستقبل کے شہنشاہ جہاں گیر کے سوال کا جواب یہ تھا کہ ایسے اڑ گیا۔ کبوتر اڑ گیا اور اب اس کی پرواز کو فضا کی پہنائیوں میں تلاش کرتے رہ جائیے۔ یہی سوال جمیل نقش سے پوچھنے کو جی چاہ رہا ہے کہ کبوتر کیسے اڑ گیا۔ پاکستان کے اس بے مثل [..]مزید پڑھیں

  • حکمران نوشتہ دیوار پڑھنے سے انکاری ہیں

    13 مئی کو قومی اسمبلی میں’’معجزہ ‘‘ ہو گیا ، شور شرابے ، ہلے گلے اور نعرے بازی کے بغیر ہی قبائلی علاقوں کو قومی اسمبلی اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں بہتر نمائندگی دینے کابل متفقہ طور پر منظور ہو گیا اور 282 ارکان نے اسے منظور کیا۔ اس بل کے منظور ہونے کے بعد قبائلی اضلاع [..]مزید پڑھیں

  • سفر در سفر ۔ 9 ۔ قبروں کا بیٹا

    اٹھائیس سال بعد میں چنیوٹ جا رہا تھا جہاں میرے ماں باپ حافظ دیوان قبرستان میں محوِ خواب ہیں ۔ میرا جنم جس سال ہوا اُسی سال میرے والد انتقال کر گئے ۔ میں نے  اپنے والد کو  بقائمی ء ہوش و حواس نہیں دیکھا  ۔  جب میں نے ہوش سنبھالا تو اپنے بڑے ماموں کو ابا جی کہتا تھا ۔ چُون [..]مزید پڑھیں