تبصرے تجزئیے

  • خوابوں کے کھلاڑی

    ہم خواب دیکھنے والی قوم ہیں ۔ جو لوگ جاگتے میں خواب دیکھتے ہیں،  خوابیدہ لوگ ہوتے ہیں ۔ سوئے ہوئے اونگھتے ہوئے جماہیاں لیتے  اور انگڑائیاں لیتے ہوئے لوگ جو ہر خیال سے ایک اُمید وابستہ کرلیتے ہیں۔ پہلے ہم نے خواب دیکھا کہ علامہ اقبال نے ایک جنت نظیر مسلمان ریاست کا خواب دیک� [..]مزید پڑھیں

  • شہ مات لمحہ

    قوموں کی تاریخ میں ایسا کبھی کبھار ہی ہوتا ہے۔ آج پاکستان کی حزبِ اقتدار، حزبِ اختلاف اور مقتدرہ، تینوں اس مقام پر ہیں کہ تینوں بند گلی میں کھڑے ہیں، تینوں کو شہ مات ہو چکی ہے۔ تینوں کے پاس نہ آگے جانے کا راستہ ہے اور نہ پیچھے ہٹنے کا۔ تینوں کے پاس پلان بی نہیں ہے۔ تینوں کے پاس � [..]مزید پڑھیں

  • عمران خان حکمرانی کے دو برس

    وزیر اعظم عمران خان کی حکمرانی کے دو برس مکمل ہوگئے۔ وہ  بڑے سیاسی دعوے اور انقلابی تبدیلی سے  ایک نئے پاکستان کی تشکیل کی بنیادپر اقتدار کا حصہ بنے تھے۔ حکومت کے پاس پانچ برس کا مینڈیٹ ہوتا ہے او راس کی اچھی یا بری حکمرانی کا تجزیہ دو برسوں کی بنیاد پر قبل ازوقت ہوگا۔ لیک [..]مزید پڑھیں

loading...
  • زیادہ بارش ،زیادہ پانی، خوب مزے

    بارشوں نے ڈبو دیا۔ کراچی تو خیر ڈوبا لاہور بھی ڈوب گیا اور یقیناً چھوٹے شہر بھی ڈوبے ہوں گے۔ ٹین کی چھتوں پہ تو مینہہ وہ شور مچاتا رہا ہو گا کہ الامان و الحفیظ! پرنالے بھر بھر کے بہے ہوں گے۔ خستہ مکانوں کی چھتیں ٹپکی ہوں گی اور اتنا ٹپکی ہوں گی گھر بھر کے برتن رکھنے پہ بھی پانی ف� [..]مزید پڑھیں

  • عبیداللہ سندھی اور آزادی ہند

    اس واسطے گلچیں کو ہوئی مجھ سے عداوت تزئین گلستاں میں مرا ہاتھ بہت ہے انیس سو چوبیس آنے تک اگر چہ تقسیم بنگال کے خلاف تحریک ، غدر اور باغی تحریکوں ، تحریک ریشمی رومال ، خلافت ہجرت ، ترک موالات ، مسلم لیگ اور کانگریس کے سیاسی اتحاد نے ہندوستان میں سلطنت برطانیہ کی گرفت کو زک � [..]مزید پڑھیں

  • یہ اندازِ گفتگو کیا ہے؟

    یہ طالب علم تنہائی میں سوچتا ہے: علماء سے بڑھ کر کون ہو گا جو قرآن کو سمجھتا ہے۔ پھر معاشرے میں اضطراب کیوں؟ سوشل میڈیا ایک جنگل ہے۔ خس و خاشاک کی بھرمار۔ دور کہیں کوئی گلِ سرسبد، کوئی نخیلِ خوش رنگ، گمانِ غالب مگر یہی کہ یہ جنگل ہے۔ کس سے کہیں اور کس منہ سے کہیں کہ اسے جنگل بنا [..]مزید پڑھیں

  • نشیب و فراز کے دو سال

    پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے دو سال کیا مکمل ہوئے کہ پورے ملک میں ایک ہنگامہ بپا ہے۔ حضرت غالبؔ نے اپنی خداداد قوت تخیلہ سے کام لیتے ہوئے ڈیڑھ صدی پہلے اس کا نقشہ ایک شعر میں کھینچ دیا تھا؎ ؍ایک ہنگامے پہ موقوف ہے گھر کی رونق ؍ نوحۂ غم ہی سہی نغمۂ شادی نہ سہی۔ ہمارے اہل وطن [..]مزید پڑھیں