تبصرے تجزئیے

  • اس بار تبدیلی کی آوازیں اندر سے اٹھ رہی ہیں

    اب کے ایمپائر کی انگلی اٹھنے کی صدائیں ڈی چوک کے کسی کنٹینر سے یا شاہراہِ دستور کے کے کسی جلسے سے برآمد نہیں ہوئیں، نہ مریم نواز نے ووٹ کو عزت دو کی صدا دی ہے، نہ بلاول نے بلند آواز میں بغاوتی پیغام دیا ہے اور نہ مولانا فضل الرحمٰن نے کسی مارچ کی کال دی ہے۔ اس دفعہ آوازیں اندر سے [..]مزید پڑھیں

  • میرا پہلا قاری

    میں نے جو لکھنا ہے وہ کوئی بیٹی یا بیٹا لکھنے کی طاقت نہیں رکھتا۔ ہمہ وقت ایک ہی حال میں رہنے کا خواہش مند انسان بھول جاتا ہے کہ حالات بدلنے کے ساتھ ساتھ انسان بھی مسلسل ادھر سے ادھر جاتے رہتے ہیں۔ کائنات کی ہر شے تبدیلی کے اندر رہتی ہے۔ شہر بھی وہ ہی ہے مگر ”وہ“ انتقال کر � [..]مزید پڑھیں

  • سید منور حسن: روشنی کا مینار

    سید منور حسن بیمار تھے، مگر یہ اندازہ نہیں تھا کہ وہ رب کے حضور پیش ہونے والے ہیں۔ موت برحق ہے اور سب نے ہی اس عارضی دنیا سے حقیقی دنیا کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔سید منور حسن بھی وہیں چلے گئے جہاں سے کوئی لوٹ کر نہیں آتا۔لیکن کچھ شخصیات ایسی ہوتی ہیں جن کی موجودگی اور غیر موجودگی دونو [..]مزید پڑھیں

loading...
  • جانا مے خانے میں ثنا خوان تقدیس مشرق کا

    کلاس ختم ہونے کے بعد اس سے پہلے کہ ہم تتر بتر ہوتے، کینیڈا سے تعلق رکھنے والی کیتھرین اچھل کے اپنی نشست سے کھڑی ہو گئیں: ’ آج میری سالگرہ ہے سو آپ سب شام سات بجے مدعو ہیں ‘۔ سب تھکے ماندوں میں جیسے کرنٹ دوڑ گیا، کچھ نے اونچا اونچا ہیپی برتھ ڈے گانا شروع کر دیا، کچھ تالیاں � [..]مزید پڑھیں

  • مندر اور سیاست

    سیاست کے صنم خانے سے کعبے کو نئے پاسبان مل رہے ہیں۔ پنجاب اسمبلی سے سندھ اسمبلی تک، مذہبی شعار کے دفاع کا فریضہ وہ لوگ سر انجام دے رہے ہیں جو بظاہر غیر مذہبی سیاست دان ہیں۔ اسلام آباد میں مندر کی تعمیر اب تازہ موضوع ہے۔ ہر سیاسی جماعت آگے بڑھ کر خود کو اسلام کا محافظ ثابت کر رہی [..]مزید پڑھیں

  • ایک اور گوہر نایاب ہوا: جلال الدین احمد
    • تحریر
    • 07/04/2020 6:12 PM
    • 5500

    چار پانچ سال قبل کی بات ہے،  اپنے پڑوسی بزرگ  سے عید ملنے گئے  تو ان کے ہاں ان کے  ایک  قریبی رشتہ دار  جلال الدین احمد بھی موجود تھے۔ میزبان مظہر اخلاق نے  دوران ِ تعارف  60 کی دہائی میں  الطاف گوہر کی  سربراہی میں ان کے  کلیدی عہدوں پر  فائز رہنے کا  [..]مزید پڑھیں

  • یونائیٹد فروٹ کمپنی اور مرہٹہ مافیا

    افتخار عارف نے ہمارے عہد میں آہوئے رمیدہ کی درماندگی کو شعر کیا، آفت کی آشفتگی کو گداز دیا۔ ہمارے اندیشوں کو آہ سرد کی زبان بخشی اور لکھا…. محورِ گردشِ سفاک سے خوف آتا ہے۔ وقت کی گردش سے تو مفر نہیں۔ لیکن دشنہ جبر کی چبھن کا علاج تو ممکن تھا۔ ایسا نہیں ہو سکا۔ چارہ گروں کو چار� [..]مزید پڑھیں

  • دو تقریریں دو عمران

    قومی اسمبلی کے حالیہ اجلاس کے دوران وزیر اعظم صاحب نے ایک نہیں دوبار کھڑے ہوکر اپنے دل میں جمع ہوئی کئی باتوں کا اظہار کیا۔ ان کی دونوں تقاریر کا بغور جائزہ لیا جائے تو ایک نہیں بلکہ دو عمران خان متوازی خیالات کی لہروں سے مغلوب نظر آئے۔  پہلی تقریر کا لہجہ بہت دھیما تھا۔ اپ [..]مزید پڑھیں