ایڈیٹرکا انتخاب

  • اَچھُو کامریڈ

    برخوردار اَچھُو کامریڈ کو میں نے تقریباً گود کھلایا ہوا ہے۔ یہ میرے ہمسائے فضل دین آڑھتی کا بیٹا ہے۔ پانچ بیٹیوں کے بعد پیدا ہواتھا فضل دین اور اس کی اہلیہ زلیخا نے پاکستان کا کوئی مزار نہیں چھوڑا تھا جہاں انہوں نے بیٹے کی ولادت کے لیے منت نہ مانی ہو۔  چنانچہ ان کی یہ دیرین [..]مزید پڑھیں

  • معطل آدمی کے خواب

    یادوں کے کینوس پر بچپن کی اس سرد رات کی موہوم سی تصویر اب بھی قائم ہے۔ باہر برف گر رہی تھی۔ اندر کمرے میں گھی کے کنستر سے بنی انگیٹھی جل رہی تھی جس کا پیندا کاٹا گیا تھا۔اس کے باوجود خنکی رگوں میں اتر کر خون جما دینے والی تھی۔ کچی چھت کے شہتیر سے ایک تار لٹکی ہوئی تھی جس کا دوسرا [..]مزید پڑھیں

loading...
  • دنیا تمہارے لیے ہی نہیں ہمارے لیے بھی تو بنی ہے

    اچھے وقتوں میں صرف دسمبر کا مہینہ ہی پاکستانی مردوں اور نیم دانشوروں پر گراں گزرتا تھا اور وہ عشقیہ و ڈیڑھ عشقیہ شاعری کرتے پائے جاتے تھے۔ گزرتے وقت کے ساتھ خدا نے کلسنے کلپنے کو فروری اور مارچ بھی عطا کر دیے۔ فروری کے غم سے کسی طرح گزرے ہی تھے کہ مارچ کا صدمہ لے بیٹھا۔ اب صورت [..]مزید پڑھیں

  • سویا ہوا محل اور شاہی جوڑے کی سحرسازیاں

    سلیم احمد حیات تھے تو اردو دنیا میں ان کا سکہ چلتا تھا۔ شعر، تنقید اور سرکاری نشریات غرض کسی گھر بند نہیں تھے۔ اس پہ طرۂ یہ کہ فکری طور پر غالب ریاستی بیانیے کے دو ٹوک حامی تھے۔ فن اور اقتدار میں اساسی کشمکش پائی جاتی ہے۔ فن انسان کے ارتفاع کی جہد ہے اور اقتدار شرف انسانی پرجب� [..]مزید پڑھیں

  • یوکرین بحران کا جلد از جلد حل ناگزیر کیوں ہے؟

    24 فروری کو یوکرین پر روسی حملے کو درست ثابت کرنے کا کوئی جواز موجود نہیں ہے۔ یقیناً اس کے پیچھے ایک تاریخ ضرور ہے لیکن تاریخ اس غلط کام کا جواز فراہم نہیں کرتی۔ ہم صرف امید کرسکتے ہے کہ یوکرین پر روس کا حملہ جلد ختم ہوجائے۔ اگر کوئی تنازعہ جلد ختم نہیں ہوتا تو اس کے تباہ کن نتائ [..]مزید پڑھیں

  • قاتل ہجوم کے ذہنی خدوخال

    کیا یہ محض ایک اتفاق ہے کہ پاکستان اور ہندوستان میں ہجومی قتل کی ایک جیسی کارروائیوں کی شدت اور تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے؟ کیا یہ محض اتفاق ہے کہ ان کارروائیوں کی وجوہات میں حیرت انگیز مماثلت پائی جاتی ہے؟ کیا یہ محض اتفاق ہے کہ پاکستانی اور ہندوستانی معاشروں میں مابعد � [..]مزید پڑھیں

  • عین اس وقت کہ جب ہم انڈیا کو پڑھا رہے تھے

    ابھی کل ہی کی بات ہے کہ ہم ہندوستان کو انسانی حقوق کے چیپٹر کھول کھول کر پڑھا رہے تھے۔ وہاں کی جمہوریت اور سیکولر ازم کو بھی بھاڑ میں جھونکے ہوئے تھے۔ ہم بتارہے تھے کہ شہری اپنی ذات میں آزاد ہوتا ہے۔ اپنی زندگی اپنے اختیار سے جینے کا اسے حق حاصل ہے۔ حجاب لینا اس کا انسانی حق ہے � [..]مزید پڑھیں

  • عجیب داستاں ہے یہ

    سات جولائی 2021 دلیپ کمار، چھ فروری 2022 لتا منگیشکر۔ کہنے کو کیا بچا؟ مگر دونوں جس شعبے سے وابستہ تھے وہی شعبہ اس اصول پر زندہ ہے کہ ’دی شو مسٹ گو آن‘۔ مجھے 60 برس میں یہ تو پتہ نہ چل سکا کہ لتا سرسوتی دیوی کا اوتار تھی کہ بلبلِ مشرق، کہ بھگوان کی آواز، کہ بھارت رتن، کہ جنوبی ایش [..]مزید پڑھیں