ایڈیٹرکا انتخاب

  • میری بستی کا مان:ڈاکٹر مغیث

    سینکڑوں اساتذہ صحافت، ہزاروں عامل صحافیوں، درجنوں ٹی وی اینکرز اور تعلقات عامہ، ریڈیو، ٹی وی، ایڈورٹائزنگ اور سوشل میڈیا کے سینکڑوں نامور لوگوں کے استاد  ڈاکٹر مغیث الدین شیخ ہزاروں لاکھوں لوگوں کو سوگوار اور اداس کر کے اپنے رب کے حضور پیش ہو گئے۔  اس رب کی کبریائی کا ج [..]مزید پڑھیں

loading...
  • انتباہ کے چند حرف

    دنیا بھر کے معاشروں میں درجنوں نہیں سینکڑوں افراد روزانہ قتل ہوتے ہیں۔ اس طرح کے واقعات کی اکثریت اخبار کے صفحات اور ٹی وی کے نیوز بلیٹن میں جگہ بھی نہیں بنا پاتی۔ ایسے واقعات کی ایک بڑی تعداد کے حوالےسے شاید انصاف کے تقاضے بھی پورے نہ ہو پاتے ہوں۔ لیکن انسانی معاشرے ان حادثا� [..]مزید پڑھیں

  • آغاز ہی کچھ ایسا تھا

    پوچھتے ہیں مملکت کے ساتھ کیا ہوا۔ کارواں منزل سے بھٹک کیوں گیا۔ بھٹکنا کیا تھا کارواں کی ترتیب ہی نہ ہو سکی اور جہاں تک سمت کا تعلق ہے یہ تو فیصلہ ہی نہ ہو سکا کہ کارواں کا راستہ کیا ہونا چاہیے۔ کچھ چیزیں آج تک سمجھ نہیں آئیں۔ اسرائیل اہل یہود کے ملک کے طور پر معرضِ وجود میں ا� [..]مزید پڑھیں

  • کیا مرتد ہونا ممکن ہے؟

    ہم عموماً بلاسفیمی کا ترجمہ توہین کرتے ہیں تاہم یہ ترجمہ اس وسیع المعانی ترکیب کے ساتھ انصاف نہیں ہے۔ بلاسفیمی مذہب کی نگاہ میں جرم اور گناہ کے توافق کی اعلی ترین مثال ہے اس لیے سامی مذاہب کی حد تک اس کی سزا بھی شدید ترین ہے۔  آج کے دن گرچہ عیسائیت اور یہودیت بلاسفیمی کی سزا [..]مزید پڑھیں

  • آیا صوفیہ

    اسلام آباد کے مجوزہ مندر پر ترکی میں کوئی بحث نہیں ہوئی لیکن استنبول میں میوزیم کو مسجد بنانے کے فیصلے پر اہلِ پاکستان میں جاری بحث ختم ہونے کو نہیں آرہی۔ شرکا کے جوش وجذبے کا یہ عالم ہے کہ جیسے یہ ہماری آبائی زمین کا معاملہ ہو۔ ایسا کیوں ہے؟ میں جیسے جیسے اس سوال پرغور کرتا � [..]مزید پڑھیں

  • جہالت علم اور ظلم کا بحران ہے

    کتاب مقدس کی سورہ فرقان کی آیت 63 میں ہدایت کی گئی کہ زمیں پر تواضع (یعنی تحمل اور آہستہ روی) اختیار کی جائے اور اگر جاہلوں سے واسطہ پڑ جائے تو انہیں سلام کر کے اپنی راہ لی جائے۔ اپنے سچ پر قیام، دوسروں کے ساتھ رواداری اور فساد سے گریز کا اس سے بہتر نسخہ کیا ہو سکتا ہے۔ مناسب ہو گا [..]مزید پڑھیں

  • ہم نے پاکستان کی معیشت کی بنیاد کیسے ٹیڑھی رکھی؟

    ہمارے بہت سے گناہ ہمارے اجتماعی گناہ ہیں جن کی ذمہ داری کسی ایک فرد، جماعت، سوچ یا عقیدے پر ڈال کر کفارہ ادا کرنے کی کوشش نے ہمیں مسلسل ناکامیوں سے دو چار کیا ہے۔ ہمارا سب سے بڑا گناہ آنکھوں کے سامنے موجود حقیقت کو نہ دیکھنا ہے۔ دوسرا گناہ اپنے اندر موجود بے رحمی سے آنکھیں بند کر [..]مزید پڑھیں