ایڈیٹرکا انتخاب

  • تقدیر پرستی کا طوق

    جب ایک جنونی آسٹریلین دہشتگرد، برینٹن ٹرینٹ نے کرائسٹ چرچ کی ایک مسجد میں درجنوں عبادتگزاروں کو قتل کیا تو نیوزی لینڈ کو شدید صدمہ پہنچا اور خوف نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ یہ ایک ایسا پرامن ملک ہے جو دہشتگردی کے اس قدر گھناؤنے سانحے سے انجان تھا۔ پوری دنیا ہمدردی اور حمایت میں [..]مزید پڑھیں

  • کمرے میں ہاتھی اور متجسس صحافی

    قریب ایک سو برس قبل ہمارے ہاں جدید تعلیم یافتہ ادیبوں کی پہلی کھیپ تیار ہوئی تو انگریزی ادب کے علاوہ فرانسیسی اور روسی ادب کا بھی چرچا ہوا۔ یہ محض اتفاق نہیں کہ ادبی جریدے ہمایوں نے مئی 1935 میں روسی ادب نمبر اور ستمبر 1935 میں فرانسیسی ادب نمبر شائع کیے۔ ان دونوں شماروں کی تدوین می [..]مزید پڑھیں

loading...
  • نقل...روک سکو تو روک لو

    سنہ پچاس خاتمے کے قریب تھا، جب میں نے آخری امتحان دیا۔ اُس وقت نقل یوں ہوتی تھی کہ پڑوس میں بیٹھے لڑکے کی کاپی کو دیکھنے کی کوشش کرتے تھے، وہ بھی کن انکھیوں سے۔ اور پڑوس کا لڑکا بھی کچھ ایسے بانہیں پھیلا کر بیٹھتا تھا، جیسے مرغی انڈوں پر بیٹھتی ہے۔ بڑی تعداد میں لڑکوں کی تھرڈ ڈو [..]مزید پڑھیں

  • سیاست کا اینٹی ہیرو اور بکاؤ صحافت

    موسم بدل رہا ہے، اس سادہ جملے سے یہ ہرگز مراد نہیں کہ سردی ختم ہو چکی اور گرمی کی آمد آمد ہے۔ یہاں موسم کی جس تبدیلی کی طرف اشارہ ہے، وہ قومی تمثیل کے پہلے سے لکھے ہوئے اسکرپٹ کا اگلا ایکٹ ہے۔ کھیل کا ایک حصہ ختم ہوا۔ پردہ گر چکا۔ پردے کے پیچھے کرسیاں گھسیٹے جانے کی آوازیں سنائی د� [..]مزید پڑھیں

  • آزادی اظہار کیوں ضروری ہے؟

    چند دن پہلے کی بات ہے میرا نو سالہ بیٹا اور میں اس کی تیراکی کی مشق سے واپس آ رہے تھے کہ ہمارے درمیان گفتگو شروع ہو گئی۔ اس نے کہا کہ سکول میں اس کی ٹیچر نے اس کو اور اس کے ہم جماعتوں کو اپنی اپنی زندگیوں کے مقاصد لکھنے کا کہا۔ میرے بیٹے نے لکھا کہ اس کی زندگی کا ایک مقصد یہ ہے کہ وہ [..]مزید پڑھیں

  • آن لائن آزادی اور حکومت کی پریشانی

    سوشل میڈیا نیٹ ورک ویب سائٹس کی وجہ سے جعلی خبروں، آن لائن ہتک آمیز زبان اور سائبر غنڈہ گردی کو فروغ ملا ہے۔ ان تمام خرابیوں کی روک تھام کے لیے عالمی سطح پر سوشل میڈیا نیٹ ورک ویب سائٹس کو ریاستی ریگولیشن میں لانے کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔ قانونی اعتبار سے آزادی اظہار کے ر� [..]مزید پڑھیں

  • بھٹو چالیس سال بعد

    عدلیہ کے اپنے فیصلے ہوتے ہیں اور تاریخ کے اپنے۔  وقت دونوں کو موقع دیتا ہے اپنے آپ کو درست کرنے کا۔ ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کا وہ سیاسی کردار ہے جس کے چاہنے والے بھی بہت ہیں اور ناپسند کرنے والے بھی۔ وہ غدار بھی ٹھہرا اور محبِ وطن بھی مگر جس چیز نے اسے امر کر دیا وہ اس کا تار [..]مزید پڑھیں

  • دہشت گردی کے خلاف جنگ نے دہشت گردی میں اضافہ کیا

    ’یہ کہیں سےبھی آئے ہوں سب مرنے والے ہمارے ہیں اور مارنے والے ہمارے نہیں‘  نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کے یہ جملے واضح طور پر مظلوم اور ظالم کا فرق بتا رہے ہیں۔ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا مگر دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھانے والوں کا یقیناً مذہب انسانیت ہو [..]مزید پڑھیں