ایڈیٹرکا انتخاب

  • آمریت کا کچرا اور جمہوریت کا امکان

    گزشتہ تیس برس میں دنیا بھر کے اہل دانش و تحقیق نے وطن عزیز کے بارے میں سینکڑوں کتابیں لکھی ہیں اور شاید ہی کوئی ایسی کتاب ہو جو منفی زاویہ نہ لیے ہو۔ ایک غریب ملک میں ایسی دلچسپی بذات خود قابل تشویش ہے۔ چند اشاریے دیکھئے۔ آٹھ لاکھ بیاسی ہزار مربع کلومیٹر کے رقبے پر پچیس کروڑ نف [..]مزید پڑھیں

  • 8 فروری کے بعد کیا ہوگا؟

    پیپلز پارٹی  کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کی گھبراہٹ، تحریک انصاف کے بانی چئیرمین عمران خان کی جھنجھلاہٹ اور مسلم لیگی (ن)  قیادت کی پراسرار ’مسکراہٹ‘ سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ 8 فروری  کوہونے والے انتخابات میں کچھ ’بڑا‘ ہونے والا ہے۔  ایک پارٹی کی غیر متو [..]مزید پڑھیں

loading...
  • اگر اسرائیل قانوناً نسل کش ثابت ہو گیا تو؟

    سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر غزہ کی انسانی جیل توڑ کے حماس نے جو شب خون مارا، اس کے بعد سے اب تک اسرائیل اپنے دفاع کے نام پر جس طرح تادمِ تحریر لگ بھگ چوبیس ہزار انسانوں کو علی اعلان نیم انسان قرار دیتے ہوئے امریکی ہتھیاروں سے قتل کر چکا ہے۔ اس کے خلاف سب سے پہلی آواز کسی عرب [..]مزید پڑھیں

  • مایوسیوں کے بادلوں میں چھپا نیا سال

    2024 کا سورج ایک ایسے وقت  طلوع ہورہا ہے جب یورپ اور مشرق وسطی پر جنگ کے بادل چھائے ہیں۔ یوکرین جنگ نے معاشی لحاظ سے پوری دنیا کو متاثر کیا ہے اور مستحکم اور ٹھوس بنیادوں پر استوار یورپی معیشتوں  پر دباؤ میں اضافہ  ہؤاہے۔ غزہ میں اسرائیلی  جارحیت  و جنگ جوئی اور اس پر ا [..]مزید پڑھیں

  • آرمی چیف کا مشورہ اور حقیقت احوال

    پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے قومی اتحاد پر زور دیتے ہوئے مشور دیاہے کہ ہمیں بیان بازی اور منفی پروپیگنڈے سے بچنا چاہئے اور قومی معاملات میں حقائق کی بنیاد پر مؤقف اختیار کرنا چاہئے۔ کرسمس کے موقع پر جنرل عاصم منیر کا یہ پیغام نصابی طور سے تو درست ہے لیکن بدقسمتی سے ملک می [..]مزید پڑھیں

  • غزہ پر مستقل اسرائیلی قبضےکا منصوبہ

    غزہ میں ایک بار پھر عارضی جنگ بندی کے لیے اسرائیل اور قطر کے درمیان رابطہ ہؤا ہے۔ امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘نے رپورٹ کیا ہے کہ قطر کے وزیرِ اعظم محمد بن عبدالرحمان الثانی ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ برنی کے ساتھ ملاقات کی [..]مزید پڑھیں

  • جمہوریت کی آزمائش کے دن

    اکتوبر 1826 میں غالب کانپور کے راستے لکھنو پہنچے۔ غازی الدین حیدر اودھ کے بادشاہ تھے اور معتمد الدولہ آغا میر ان کے وزیر اعظم۔ شعرا کی سرپرستی کے شائق آغا میر نے غالب سے ملنے کی خواہش ظاہر کی۔ غالب نے امام بخش ناسخ کے مشورے سے آغا میر کی شان میں قریب سو اشعار کا قصیدہ لکھا مگر آغ [..]مزید پڑھیں

  • نشیب میں رہنے والوں کا فراز

    جناب احمد فراز کے عہد میں سانس لینا بلاشبہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے اوراس سے بڑھ کر یہ کہ مجھے ان کے ساتھ بارہا ملاقاتوں کاشرف بھی حاصل ہوا۔ ان کے ساتھ مختلف مشاعروں اورتقریبات میں شرکت کی۔ان کے ساتھ مختلف شہرو ں کاسفر کیا اوردوران سفر بہت سی گفتگوکی۔ ان کے ساتھ طویل رفاقت کی [..]مزید پڑھیں