اداریہ

  • اندر کی خبر، فوج کا کردار اور سیاسی احتجاج

    اسے اتفاق سے زیادہ پاکستانی سیاست کی سنگین ستم ظریفی کہنا چاہئے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے  اپنے اپنے طور پر سیاست اور فوج کے بارے میں ایک ہی بات کہی ہے۔  یعنی فوج اس وقت تحریک انصاف  کی حکومت اور عمران خان   کی مکمل حمایت کررہی ہ� [..]مزید پڑھیں

  • یہ 22 کروڑ عوام ہیں، کسی پیرنی کے مرید نہیں

    حکومت نے آزادی مارچ کے بارے میں قدرے نرمی  کا مظاہرہ کرتے ہوئے اب یہ کہا ہے کہ احتجاج کرنا بنیادی حق ہے لیکن مظاہرہ کرنے والوں کو اسلام آباد  ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے طے کردہ ضابطوں اور متعلقہ قوانین پر عمل کرنا ہوگا یعنی پر امن رہنا ہوگا اور عوام  کے لئے آمد و رفت میں � [..]مزید پڑھیں

loading...
  • وہ قوم جو اپنے وزیر اعظم قتل کرتی ہے

    برطانیہ کے ایک جریدے نے اپریل 1979  میں موجودہ پاکستان کے پہلے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی   پر یہ سرخی جمائی تھی کہ ’ہم اپنے وزیراعظم کوپھانسی چڑھا دیتے ہیں‘۔ اس سانحہ کو چالیس برس بیت چکے ہیں۔ لیکن اس قوم کے مزاج اور اس پر مسلط نظام کے طریقہ کار میں کوئی ت� [..]مزید پڑھیں

  • عمران خان اور مولانا کس کی لڑائی لڑ رہے ہیں؟

    مولانا فضل الرحمان اور حکومت کے درمیان  مفاہمت یا مذاکرات کی کوششیں فی الوقت ناکام ہیں۔ گزشتہ روز چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے جو اپوزیشن سے مذاکرات کے لئے بنائے  گئے 7 رکنی  سرکاری وفد  میں بھی شامل ہیں، جمیعت علمائے اسلام کے سینیٹر عبدالغفور حیدری کو اتوار کے روز � [..]مزید پڑھیں

  • عمران خان کو وزارت عظمی سے کون دھکا دے گا؟

    مولانا فضل الرحمان  نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ  اگر ان کے  آزادی مارچ کے نتیجے میں ملک میں مارشل لا لگایا گیا تو اس احتجاج کا رخ مارشل لا کی طرف ہوجائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ  وہ اداروں سے تصادم نہیں چاہتے لیکن  ’ماضی میں ایسے حالات پیدا کئ [..]مزید پڑھیں