اداریہ

  • فوج کو سیاست سے کیسے علیحدہ رکھا جائے

    پاکستان میں رونما ہونے والے واقعات اور تحریک انصاف میں توڑ پھوڑ کے  تناظر میں یہ سوال اہمیت اختیار کرگیا ہے کہ فوج کو ملکی سیاست سے کیسے  الگ  رکھا جاسکتا ہے۔ اس وقت گو کہ ملک میں  آئین کی عمل داری ہے۔ اسی کے تحت مقررہ طریقہ کار کے مطابق ایک منتخب حکومت بھی کام کررہی ہے [..]مزید پڑھیں

  • آج ہماری، کل تمہاری باری ہے

    گزشتہ روز تحریک انصاف کے لیڈر بابر اعوان  نے ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ  حکومت نے عمران خان  کی تقاریر نشر کرنے اور ان کی تصویر   دکھانے پر پابندی لگائی ہے۔ اب یہ واضح ہورہا ہے کہ  ملکی میڈیا میں ان ہدایات پر عمل بھی ہورہا ہے۔ اس طرح عمران خان کو تنہا  اور سیاس [..]مزید پڑھیں

  • ’ ووٹ کو عزت دو ‘کا نعرہ لگانے کا یہی وقت ہے

    وزیر اعظم شہباز شریف نے  تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات مسترد کرتے ہوئے ایک بار پھر سانحہ 9 مئی  میں  ملوث تمام عناصر کو سزا دلوانے کا عہد کیا ہے۔  گو کہ ان کا کہنا ہے کہ مذاکرات سے ہی سیاست دان مل بیٹھ کر مسائل کا حل نکالتے ہیں لیکن قومی نشانیوں پر حملے کرنے والے دہشت گرد ا [..]مزید پڑھیں

loading...
  • عمران خان کی حقیقی آزادی کا دھڑن تختہ

    تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا کہ ’پاکستان میں فوج گزشتہ 70 برسوں سے بالواسطہ یا بلاواسطہ اقتدار میں رہی ہے ۔ یہ سوچنا احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے کہ فوج کا حکمرانی میں کوئی لینا دینا نہ رہے۔ ایسا نہیں ہو گا‘۔   بی بی سی اردو کوایک انٹریو  میں  ان ز [..]مزید پڑھیں

  • ملکی معیشت، سیاسی استحکام اور مقام عبرت

    وزارت خزانہ نے  ملکی معیشت  پر عالمی شہرت یافتہ  پاکستانی نژاد  امریکی  ماہر اقتصادیات عاطف میاں کی نکتہ چینی کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے معیشت   بحال کرنے کی ٹھوس منصوبہ بندی کی  گئی ہے۔ بس اب ملک میں سیاسی استحکام کا انتظار ہے جو جلد ہی حاصل [..]مزید پڑھیں

  • کیا سپریم کورٹ صرف چیف جسٹس کا نام ہے؟

    چیف جسٹس عمر عطابندیال  کی  سربراہی  میں پانچ رکنی بنچ نے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کرنے کے لئے عدالتی کمیشن  کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیا ہے اور کمیشن کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔ یہ کمیشن  جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم کیا گیا تھا اور اس میں اسلام آباد ا� [..]مزید پڑھیں

  • پاکستان کو بزرگ سیاست دانوں سے بچاؤ

    پاکستان شاید دنیا کا واحد ملک ہے جہاں بظاہر جمہوری نظام کام کررہا ہے لیکن اس کے تمام   اہم سیاسی قائدین 70 برس سے تجاوز کرچکے ہیں۔ دنیاکے جن ممالک میں  شرح پیدائش کی شدید کمی کے سبب ریٹائرمنٹ کی عمر زیادہ مقرر کی جاتی ہے ، وہاں بھی اس عمر تک کام کرنے کا مطالبہ نہیں کیاجاتا� [..]مزید پڑھیں