گفتگو

  • میری مدد کرو

    اس نے کہا یہ روشنی ہے میں نے دیکھا وہاں اندھیرا چھایا تھا اس نے کہا دیکھا اس روشنی میں راہ مستقیم کی طرف گامزن ہو سکتے ہو۔ میں تم کو نور کے اس مجمع تک لایا ہوں میں خاموش رہا۔ میں نے بولنا چاہا اور اس اندھیرے میں آنکھیں پھاڑ کر روشنی تلاش کرنے کی کوشش کی۔ کسی نے ایک زور کا قہقہہ ل [..]مزید پڑھیں

  • تصویر

    سربستہ رازوں کی اس سرزمین میں میں حیران کھڑا ایک کے بعد دوسری محیر العقل شے کو دیکھتا اور خدا کی قدرت کی داد دیتا تھا۔ مجھے یہ سب اس سے پہلے کیوں معلوم نہیں تھا۔ یہ راز مجھ پر کیوں وا نہیں ہوتے تھے۔ مگر ماحول کی کشش اور جنت نظیر مناظر میری ساری توجہ واپس میرے اردگرد پھیلے ماحول ک [..]مزید پڑھیں

  • شہرِ زندہ

    وہ ایک عجیب شہر تھا وہاں سب جیالے رہتے تھے طرحدار اور بانکے وہ خود کو دور رس اور فطین قرار دیتے تھے مگر دوسرے انہیں جھوٹے اور بعض اوقات مطلب پرست کہتے تھے یہ بحث اس شہر طرحدار کے بانکوں اور اس شہر سے دور رہنے والوں میں ہمیشہ سے جاری تھی اور شاید ابد تک جاری رہے گی ابھی تک اس بح� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • وہ بھاگا ۔۔۔

    وہ بہادر تھا اور دلیر بھی منہہ زور تھا اور زبردست بھی یا یہ کہ اسے یہ اعلان کرنے کا شوق تھا۔ وقت بے وقت وہ اپنا مکہ ہوا میں لہراتا اور سامعین کو بتاتا کہ میں بھاگنے والا نہیں ہوں۔ میں ایک بہادر شخص ہوں اور میں نے ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنا سیکھا ہے۔ اب یہ بہادر ایک عجیب لفظ ہ� [..]مزید پڑھیں

  • صادق اور امین

    میری ماں مجھے بتاتی تھی کہ کیا قیامت کے آثار ہیں گوشت روپے کا سیر اور سبزیاں تول کر ملنے لگی ہیں۔ ایک آنے کا ایک سیر بکرے کا گوشت ملا کرتا تھا۔ اب نہ جانے کیا قیامت آئی ہے۔ سبزیاں ٹوکریوں کے حساب یا ڈھیریوں میں ملتی تھیں۔ بہت سی سبزیاں جیسے ککڑیاں، دھنیا، پودینہ وغیرہ قابل فر� [..]مزید پڑھیں

  • ایک کھمبے کی کہانی

    ایک تیز دھار یز اس کھمبے کے پاؤں پر پڑی۔ اپنے پاؤں سختی سے زمین میں گاڑے وہ کھمبا اس ناگہانی حملے کے لئے تیار نہیں تھا۔   ابھی وہ سنبھل بھی نہ پایا تھا کہ اس کی ایڑھیوں اور پاؤں پر دھڑا دھڑ وار ہونے لگا اور وہ لڑکھڑانے لگا۔   تھوڑی دیر پہلے تک سربلند اور ناز سے گردن اونچ� [..]مزید پڑھیں

  • خدا کا خوف

    میں اس شہر میں پہنچا تو میں نے دیکھا ان سب کی داڑھیاں زیر ناف تک طویل اور شلواریں گھٹنوں سے ذرا ہی نیچے تھیں۔ کہتے تھے اس شہر عجیب میں انقلاب بپا ہوگیا تھا   اب وہ اپنے دین کو مانتے ہی نہیں اس عمل بھی کرتے تھے۔ صدیوں انتظار کے بعد آخر اس بھٹکی ہوئی قوم کے رہنماؤں نے یہ طے کرلی� [..]مزید پڑھیں

  • وہ میرا ہی گھر تھا

    اس کے ایک ہاتھ میں آگ تھی اور آنکھوں میں شعلے وہ ایک چھوٹے سے گروہ کی قیادت کررہا تھا۔ کسی نے پتھر اٹھائے ہوئے تھے اور کسی کے ہاتھ میں ڈنڈا تھا۔ چہروں پر وحشت اور دماغ پر شیطان سوار تھا وہ نہیں جانتے تھے کہ وہ یہ کیوں کررہے تھے   شاید مزے کے لئے یا پھر عقیدے کے لئے ان کا کوئی [..]مزید پڑھیں

  • گدھا، گھوڑا یا گائے

    ”اس کی تو جان نکل گئی اور تم تکبیر پڑھے جارہے ہو“ ایک راہگیر نے سڑک کے نکڑ پر بیٹھے قصائی سے کہا جس نے ایک نیم مردہ گائے کو اس بے دردی سے گھسیٹا کہ چھری اس کی گردن تک پہنچنے سے پہلے ہی جانور کی جان نکل چکی تھی۔   سب یہ منظر دیکھ رہے تھے۔ مگر کسی کے لئے اس میں کوئی نئی با� [..]مزید پڑھیں

  • شجرممنوعہ

    میں نے سنا کہ بہار آنے والی ہے   میں جو دھوپ کے تھپیڑے کھاتا، لو سے جلتا، گرمی سے پگھلتا سسکتا اور بلکتا زندگی گزر رہا ہوں۔ مجھے یہ آواز سنائی نہیں دی۔   اس نے کہا تم نے سنا کہ میں نے کیا کہا؟ سنتے ہیں بہار آنے والی ہے   ”تو میں کیا کروں“ میں اپنی حالت زار پر نڈھال، [..]مزید پڑھیں